سرینگر //وادی میں لاپتہ ہوئے افراد کے لواحقین نے ماہانہ خاموش احتجاج کو جاری رکھتے ہوئے کل ایک مرتبہ پھر اپنے لاپتہ عزیز و اقارب کی بازیابی کا مطالبہ دہرایا۔لاپتہ ہوئے افراد کے لواحقین کی تنظیم اے پی ڈی پی کی طرف سے پرتاپ پارک میں ماہانہ خاموش احتجاجی دھرنے کا اہتمام کیا گیا جس دوران لاپتہ افراد کے اقرباء نے ایک مرتبہ پھر اپنے لاپتہ عزیز و اقارب کی بازیابی کی فریاد کی اور اس سلسلے میں ایک آزادنہ کمیشن کے قیام کا مطالبہ دہرایا۔اس موقعہ پر پرتاپ پارک میں رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے ۔خاموش دھرنا دینے کیلئے صبح سے ہی وادی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ایسے لوگ وہاں پہنچے تھے جن کے عزیر و اقارب لاپتہ ہیں ۔اس موقعہ پر اے پی ڈی پی کی چیئرپرسن پروینہ آہنگر نے شہری ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں فورسز کے خوف ودہشت سے لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں اور سرکار بھی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئے روز سکولوں میں طلاب پر حملے کئے جاتے ہیں ،نوجوانوں پر پلٹ چلائے جاتے ہیں اور سرکار اس کی روک تھام کیلئے مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا ’’ہم وہ متاثرین ہیں جن کے لخت جگر غائب کردئے گئے ہیں اور ہم تب تک اپنے لاپتہ بچوں کو تلاش کرتے رہیں گے جب تک ہم زندہ ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حساس معاملے پر کسی بھی طور خاموشی اختیار نہیں کریں گی اور ہر فورم پر اس سلسلے میں آواز کو بلند کیا جائیگا۔