سرینگر//بڈشاہ چوک میںدوران ڈیوٹی بجلی کرنٹ لگنے سے کھمبے پر جان سے ہاتھ دو بیٹھے محکمہ پی ڈی ڈی کے مزدور کے لواحقین نے جمعرات کو پریس کالونی میںاحتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جان بحق ہوئے ملازم کے بیٹے کو ایس آر او کے تحت سرکاری نوکری دی جائے اور حادثے میں زخمی ہونے والے مزدور کو بہتر طبی سہولات فراہم کرنے کے لئے مالی معاونت کی جائے ۔احتجاج میں شامل معراج الدین میرنے کہا کہ حادثے میں ازجان ہوا مشتاق احمد ایک غریب آدمی ہونے کے علاوہ گھر کا واحد کماﺅ تھا۔انہوںنے کہا کہ مذکورہ شخص کی موت کے بعد اہل خانہ کا کوئی مالی سہارانہیں رہا اوروہ کسمپرسی کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں ۔احتجاجیوںنے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ شخص کے بڑے بیٹے کو ایس آر او کے تحت نوکر ی فر اہم کی جائے ۔احتجاج میں شامل ریاض احمد بٹ نے بتایا کہ یہ حادثاتی موت نہیں تھی بلکہ نا قابل ِ معافی غفلت شعاری ہے کیو نکہ غریب مزدوروں کا چند پیسوں کے عوض استحصال کیا جارہا ہے اور محکمہ میںتکنیکی عملہ موجود ہونے کے باوجود غیر تکنیکی افرادکو موت کے منہ میں دھکیلا جا رہا ہے ۔ ریاض نے بتایا کہ ہ حادثے میں زخمی ہوا ظہور احمد بٹ ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں ڈاکٹروں کے مطابق ان کی ٹانگ پوری طرح سے بے کارہوگئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ”بجلی کرنٹ کے سبب مذکورہ شخص کی ٹانگ پوری طرح بےکار ہوئی ہے اور اس کے علاج و معالجہ میں کافی خرچہ آتا ہے۔معلوم رہے کہ سرینگر کے بڈشاہ پل کے نزدیک5 مارچ کومحکمہ پی ڈی ڈی کی جا ن لیواءغفلت شعاری کے نتیجے میں ’ہائی ٹینشن ‘ ترسیلی لائنوں کی مرمت کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک جواں سال غریب مزدور جھلس کر جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہواجس کے پس منظر میں محکمہ پی ڈی ڈی کے چیف انجینئر شہناز گونی نے مزکورہ واقعہ اور غفلت شعاری کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اسسٹنٹ ایکزیکٹیو انجینئرسمیت4افسران کو معطل کر دیا جبکہ واقعہ کی نسبت محکمانہ تحقیقات شروع کردی گئی تھی ۔