بانڈی پورہ//شمالی ضلع بانڈی پورہ کے شوخ بابا صاحب سملر گائوں میں جاں بحق ہوئے5 جنگجوئوں میں سے کچھ مقامی ہونے کی افواہ پھیلنے کیساتھ ہی ضلع ہیڈ کوارٹر میں مکمل ہڑتال ہوئی اور کئی مقامات پر جلوس نکالے گئے ،جس کے بعد فورسز اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔تاہم فوج کے5 سیکٹر کمانڈر نے کہا کہ جنگجوئوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔بانڈی پورہ کے پاپہ چھن اور دیگر علاقوں میں سنیچر کی صبح یہ افواہ پھیل گئی کہ 5جنگجوئوں میں سے کچھ مقامی ہیں جس کے بعد پاپہ چھن اور دیگر ملحقہ علاقوں سے لوگ جلوس کی صورت میں پولیس سٹیشن پہنچ گئے اور لاشوں کی شناخت کرنے کا مطالبہ کیا۔افواہ پھیلنے کیساتھ ہی بانڈی پورہ میں افرا تفری پھیل گئی اور ہر قسم کی کاروباری و تجارتی سرگرمیاں بند ہوئیں اور مشتعل لوگوں نے گاڑیوں پر پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں ٹریفک بھی بند ہوا۔تاہم بعد میں پولیس نے مظاہرین کو صورتحال سے واقف کرایا اور جلوس میں شامل لوگ واپس چلے گئے۔لیکن بانڈی پورہ سوپور روڑ وٹہ پورہ کے مقام پر بند کیا گیا ، جہاں پولیس نے روڑ پر کھڑی رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی جس پر یہاں لوگ مشتعل ہوئے جس کے بعد طرفیں میں شدید پتھرائو اور شلنگ ہوئی۔اس دوران سملر اور ارن کے لوگ جلوس کی صورت میںسر پورہ ارن پہنچ گئے، جہاں پولیس نے انہیں آگے جانے سے روکا، جس کے بعد طرفمیں میں شدید تصادم آرائی ہوئی جو کافی دیر تک جاری رہی۔پتھرائو کرنے والے مظاہرین پر پولیس نے بے تحاشا شلنگ کی اور اس دوران غلام قادر وانی کے مکان کے شیشے چکنا چورکئے۔بتایا جاتا ہے کہ شلنگ سے اسکی اہلیہ زخمی ہوئی۔ کئی مظاہرین کی مارپیٹ بھی کی گئی۔ادھر شوخ بابا صاحب کے اطراف میں لوگ جمع ہوئے اور انہوں نے جائے جھڑپ پر پہنچ کر نقیب خان کے جلے ہوئے گائو خانہ کا ملبہ ہٹانے کی کوشش کی۔اس موقعہ پر کچھ ہوائی فائر ہوئے جس کے فوراً بعد یہاں فوج پہنچ گئی اور مظاہرین بھاگ گئے۔اس دوران 5سیکٹر کمانڈر وٹلب بریگیڈئر وی وراس سری نے 14آر آربٹالین ہیڈکوارٹر سنر ونی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پانچ جنگجوئوں کی ہلاکت بہت بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگجوئوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم یہ باور کیا جارہا ہے کہ وہ غیر ملکی تھے۔
پلوامہ اور شوپیان کے 10 دیہات کامحاصرہ
شرمال میں پتھرائو، شلنگ اور پیلٹ کا استعمال،5 زخمی
سید اعجاز +شاہد ٹاک
پلوامہ+شوپیان//جنوبی ضلع پلوامہ کے8 دیہات کو کڑے محاصرے میں لیکر خانہ تلاشیاں لی گئیں۔یہ آپریشن شوپیان میں 3پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد قریبی علاقوں میں کیا گیا۔ شوپیان میں بھی 2دیہات کی تلاشیاں لی گئیں جس کے دوران فورسز و مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں۔ کی 55 آر آر ،53 آر آر ،23 پیرا ،ایس او جی اور 182،183 بٹالین سی آر پی ایف نیپلوامہ کے لاسی پو ر ہ ، آ ر مو لہ ،الائی پورہ،بٹھنور،گڑھ بگ،نائو پورہ پائین،حاجی ڈارپورہ اور اچھن نامی دیہات کاسنیچر کی صبح فوج ، سی آر پی ایف اور پولیس نے محاصرہ کیا اور ان دیہات کی طرف آنے والے تمام راستوں کو سیل کر کے گھر گھر تلاشی لی ۔تاہم کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے محاصرے میں فورسز نے کسی بھی علاقے سے کوئی بھی قابل اعتراض چیز برآمد نہیں کی اورنہ ہی کسی کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔بعد میں محاصرہ اٹھایا گیا۔ادھر ان دیہات سے متصل شوپیان ضلع کے کیگام اور سندو شرمال دیہات کا بھی بیک وقت محاصرہ کیا گیا اور جنگجو مخالف آپریشن کیا گیا۔ تاہم تلاشی کارروائی کے دوران کچھ بھی بر آمد نہیں کیا جاسکا۔سندو شرمال کوجونہی محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی گئی تو اسی دوران لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہروں کے ساتھ ساتھ فورسز پر پتھرائوکیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے فورسز نے اشک آور گیس کے گولے داغے اور پیلٹ کا بھی استعمال کیا ۔تصادم آرائی میں قریب 5افراد معمولی طور پر زخمی ہوگئے۔جھڑپوں کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔