عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//حالیہ سرحدی کشیدگی کے بعد وزیر برائے جل شکتی، جنگلات، ماحولیات و قبائلی امور جاوید احمد رانا نے راجوری کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ امدادی اقدامات پر بھی غور کیا۔وزیر موصوف نے ضلع افسران اور منتخب نمائندوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں ترقیاتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پررانا نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں بسنے والے شہریوں کی سلامتی اور تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ کمیونٹی بنکروں کی شناخت اور تعمیر کا عمل جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے اجلاس کو بتایا کہ لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں میں رہنے والی آبادی کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے میونسپل کمیٹیوں کے تحت وارڈ سطح پر ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جو مناسب جگہوں کی نشاندہی کر رہی ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ منریگا کے تحت سرحدی علاقوں میں کمیونٹی خندقیں کھودنے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔وزیر نے متعلقہ محکموں کو متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ جلد فراہم کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ زمینی سطح پر جائزہ لے کر انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی کی جائے۔اجلاس میں راجوری اور بدھل حلقوں کے ایم ایل ایز کے ساتھ ساتھ ڈی ڈی سی چیئرمین ایڈووکیٹ نسیم لیاقت نے صحت محکمہ میں عملے کی کمی سمیت دیگر اہم مسائل اٹھائے۔وزیر نے عوامی نمائندوں کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت کی قبائلی عوام کی فلاح و بہبود کے لئے جاری اسکیموں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان کی سماجی و اقتصادی بہتری، تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی حکومت کا مقصد ہے۔اجلاس میں ڈی ڈی سی چیئرمین ایڈووکیٹ نسیم لیاقت، ایم ایل اے بدھل جاوید اقبال چودھری، ایم ایل اے راجوری افتخار احمد، وائس چیئرمین ڈی ڈی سی شبیر خان، ڈی ڈی سی ممبران عبدالرشید، اقبال ملک، رمیشور سنگھ، خالد حسین، راجندر شرما، شمیم اختر، اور متعدد اعلیٰ افسران شامل تھے۔