سرینگر//جمعیت اہلحدیث نے کہا ہے کہ اسلامیانِ عالم پر جہاں ہر سو قہر مانیوں کی یلغار کا سلسلہ جاری ہے ،دینی شعائر کی توہین و تضحیک کے ساتھ ساتھ اب ان کے قدم معابدو مساجد کی جانب جانے سے بھی روکے جارہے ہیں۔ ایک بیان میں کہاگیاکہ تاریخی مراکز عبادت کو اب ایام جمعہ کے موقع پر بھی سیل کرنا عالمی سطح پر صیہونی طاقتوں اور فاشسٹ قوتوں کا ایجنڈا نظر آرہا ہے۔ جہاں مسلمانوں کے قبلۂ اول بیت المقدس کے مینار گزشتہ جمعہ سامراجی طاقتوں کی ریشہ دوانیوں کے نتیجے میں صدائے اللہ اکبر سے محروم رہے وہاں سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اب آئے روز فورسز کے گھیرے میں مقفل رہ کرہماری دینی حمیت پر تازیانے لگارہی ہیں۔بیان میں کہاگیاکہ مداخلت فی الدین کا یہ کھلا مظاہرہ اب بڑی ڈھٹائی اور بے حیائی کے ساتھ ہورہا ہے اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ اس مرکز عبادت کا تعلق ہمارے قلب وجگر سے ہے اور اس پر روز لگنے والی یہ قدغنیں ہمیں مضطرب بناتی ہیں۔ بیان کے مطابق مسجد اقصیٰ اور جامع مسجد سرینگرمیں نماز جمعہ پر پابندیوں کا یہ اطلاق قصہ ایک، ایجنڈا ایک اور مقصد ایک صاف نظر آتا ہے۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ ہماری دین سے دوری قرآن و سنت کی تعلیمات سے انحراف اور صفوں میں انتشار کا پایا جانا ہے۔ بیان میں کہاگیاکہ آج بھی امتِ مسلمہ کے خلاف کوئی بھی سازش پروان چڑھنے سے پہلے ہی اپنی موت آپ مرسکتی ہے ، بشرطیکہ ہم وحدت فکر و عمل کے سانچے میں ڈھل کر قرآن و سنت کو مضبوطی کے ساتھ تھامے رہیں۔بیان کے مطابق مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب عکرمہ صبری کو دورانِ مزحمت زخمی کرنے جبکہ میرواعظ کشمیر اور دیگر حریت پسند قیادت کی مسلسل نظر بندی سے حوصلے پست کرنے کے حربے ناکام ہونگے۔ حکمرانوں کو ایسے اقدامات سے باز رہنے اور مسلمانوں کے دینی شعائر اور مذہبی جذبات سے کھلواڑ کرنے کے عمل سے اجتناب کرنے کی زبردست تاکید کی گئی ۔