سرینگر// مزاحمتی جماعتوں نے خواتین کی گیسو تراشی کے خلاف سرینگر کی جامع مسجد سے جلوس برآمد کرتے ہوئے صنف نازک کی چوٹیاں کاٹنے کی مبینہ سازش کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جامع مسجد سے مشترکہ مزاحمتی قیادت نے وادی میں خواتین کے بال کاٹنے اور انہیں ہراساں کرنے کے واقعات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی۔نماز ظہر کے بعد حریت کے دونوں دھڑوں کے علاوہ لبریشن فرنٹ سے وابستہ مزاحمتی کارکنوں اور لیڈروں نے جلوس برآمد کیا۔جلوس میں غلام نبی زکی، نور محمد کلوال،مولوی بشیر عرفانی، شوکت بخشی،یاسمین راجہ، مختار احمد صوفی،شیخ عبدالرشید،بشیر کشمیری،محمد شفیع خان، مشتاق احمد صوفی، محمد رفیق اویسی، فاروق احمد سوداگر،غلام قادر بیگ، مدثر ندوی معراج الدین ربانی کے علاوہ دیگر لوگ بھی شامل تھے۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڑ اٹھار کھے تھے جن پر’’خواتین کی بے حرمتی منظور نہیں،منظور نہیں،کشمیری خواتین جرات کی نشان،ان پر حملے نا قابل قبول اور سازش کو بے نقاب کرو‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔مزاحمتی کارکنوں نے جامع مسجد مرکزی گیٹ تک نعرہ بازی کی۔