سرینگر// جامع مسجد سرینگر میں ایک ہفتہ سے جاری خوشنویسی کی نمائش اختتام کو پہنچی ۔محکمہ سیاحت کی طرف سے شہر خاص میں معروف فنکاروں کی اسلامی خطاطی کی نمائش ایک ہفتہ تک جاری رہنے کے بعد پیر کو اختتام پذیر ہوئی۔تاریخی جامع مسجد سرینگر کے متصل محکمہ سیاحت کی طرف سے قائم کئے گئے سیاحتی اطلاتی مرکز میں نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔نمائش میں سینکڑوں طلاب اور فنکاروں کے علاوہ خوش نویسوں نے شرکت کی اورنمائش کے اختتام پر انہیں انعامات سے نوازا گیا۔ نمائش میں شہر خاص کے اسکولوں کے طلاب اور کلچرک اکادامی کے فنکاروں نے عربی،فارسی اور کشمیری میں اپنی خطاطی کے نمونے پیش کئے۔ایک ہفتہ تک جاری رہنے والی اس نمائش نے4ہزار کے قریب لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔تقریب کے اختتام پر ڈائریکٹر ٹوارزم محمود شاہ نے خوش نویسی کی نمائش کے کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بھی شہر خاص میں اس طرح کے پروگراموں کا سلسلہ جاری رہے گا،تاکہ پائین شہر کے ثقافت کو فروغ دیا جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ قدئم شہر کو فروغ دینے کیلئے مزید صلاحتوں کو بروائے کار لانا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ خوش نویسی کی نمائش کے بعد فوٹو گرافی ورکشاپ کا اہتمام کیا جائے گا،جس میں قدئم شہر کے منتخب تصاویر کے علاوہ ثقافت اور ہنر کو سامنے لایا جائے گا۔ناظم سیاحت نے کہا کہ اس کے بعد پرانے سکوں کی نمائش بھی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ شہر خاص کے ورثہ اور ثقافتی سیاحت کو فروغ دینے کیلئے4کروڑ29لاکھ روپے کی مرکزی اسکیم کے تحت یہ اقدام کئے جا رہے ہیں۔محمود شاہ نے کہاکہ محکمہ نے پہلے ہی اس سلسلے میں3کروڑ93لاکھ روپے کی رقم خرچ کیاہے جبکہ جامع مسجد سرینگر کے نزدیک اطلاعاتی مرکز ایک کروڑ2لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر خاص اعلیٰ درجے کی ثقافت،ورثہ اور دستکاری سے لبریز ہے،اور ہم نہ صرف اس کو تحفظ فرہم کرنا چاہتے ہیں،بلکہ تحفظ بھی فرہم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اطلاتی مرکز شہر خاص آنے والے سیاحوں کو پائین شہر کے تہذیب،تمدن،ثقافت اور ورثے کے علاوہ جامع مسجد سرینگر،خانقاہ معلیٰ،خواجہ نقشبندؒ صاحب،بڈشاہ کے مقبرے اور صدیوں پرانے قالین بافی،پیپر ماشی اور تانبے کے برتنوں پر کی جانی والی نقش و نگاری کے بارے میں بھی جانکاری فرہم کرئے گا۔