سرینگر//سرینگر کی تاریخی جامع مسجد منگل کے روز کم و بیش150 دن بعد نمازیوں کیلئے کھلی اور وہاں نماز ظہر ادا کی گئی۔
مذکورہ تاریخی عبادتگاہ کورونا وائرس لاک ڈاﺅن کے باعث بند پڑی تھی۔
اس موقع پر نمازیوں کیلئے کورونا پروٹوکول پر سختی سے عمل در آمدکے انتظامات کئے گئے تھے۔
جونہی جامع مسجدکے مینار ظہر کی اذان سے گھونجے تو نمازی مسجد کی طرف روانہ ہوگئے اور وہ جوش عقیدت میں تاریخی عبادتگاہ کے دروازے اور کھمبے چومنے لگے۔اس موقع پر لوگوں کے جذبات دیدنی تھے جو فرط مسرت میں آنسو بہا رہے تھے۔
سینکڑوں نمازیوں ،جن میں مر و زن شامل تھے، نے نماز ظہر سماجی دوری رکھتے ہوئے ادا کی۔انہوں نے کورونا وائرس سے نجات کی خصوصی دعائیں بھی مانگیں۔
اس موقع پر جامع مسجد انتظامیہ سے وابستہ افراد نے میڈیا نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق کی خانہ نظر بندی فوری طور ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔