سرینگر//تاریخی جامع مسجدسرینگرکل ایک مرتبہ پھر فورسز محاصرے میں رہی جسکی وجہ یہاںلگاتار پانچویںجمعہ کو بھی نماز جمعہ کی ادائیگی نہ ہوسکی ۔ شہر خاص میں کرفیو جیسی پابندیاں اور بندشیں عائد رہیں اور تاریخی جامع مسجد سرینگر ایک مرتبہ پھر فورسز محاصرے میں رہی جسکی وجہ سے یہاں نماز ِجمعہ ادا نہ ہوسکی اور نہ ہی کسی جا مع مسجد کی جانب جانے کی اجازت دی گئی ۔ جامع مسجدکو چاروں اطراف سے پولیس وفورسز نے جمعہ کی صبح محاصرے میں لیا اور اس تاریخی مسجد میں نما ز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔نوہٹہ کے لوگوں نے بتایا کہ تاریخی جامع مسجد کے دروازوں کو جمعہ کی صبح ہی مقفل کردیا گیا تھا۔ نوہٹہ کے ایک رہائشی نے بتایا ’ فورسز لوگوں کو یہ کہتے ہوئے اپنے گھروں میں ہی رہنے کو کہہ رہے تھے کہ علاقہ میں کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا جاچکا ہے‘۔ مسجد انتظامیہ کمیٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا ’ ہم نے فجر کی نماز جامع مسجد کے اندر ہی ادا کی، لیکن فجر نماز ادا کرنے کے بعد فورسز نے جامع مسجد کو بند کردیا‘۔ دوپہر کو کئی لوگوں نے جامع مسجد کی جانب جانے کی کوشش کی تاہم یہاں تعینات فورسزاہلکاروں نے اُنہیں مسجد کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی ۔پابندیوں کے باعث جامع مسجد کے ساتھ ساتھ کئی دیگر مساجد میںبھی نماز جمعہ کی ادائیگی ممکن نہیں ہوسکی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جامع مسجد میں 30 ستمبر، 6 ، 13 اور 20 اکتوبر کو بھی بندشوں کے ذریعے نماز کی ادائیگی ناممکن بنادی گئی تھی۔