جموں// انجمن اہلسنت و جماعت جموں و کشمیر کے زیر اہتمام جامع مسجد النور (خانقاہِ اندرابیہ) غوثیہ عربی کالج قاضی گنڈ میں شہداء کربلا رضوان اللہ علیھم کی یاد میں محبت و عقیدت کے ساتھ ایک عظیم الشان یک روزہ عظمت اہلبیت کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ کانفرنس کا آغاز ختم قرآن پاک سے ہوا اس کے بعد رقعت انگیز مناقب و فضائل اہلبیت بالخصوص دارالعلوم اہلسنت غوثیہ عربی کالج کے اساتذہ کرام اور طلباء نے شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ دوسری نشست میں باغ بتول کے پھول رہبر شریعت پیر طریقت قبلہ میر سید محمد شفیع اندرابی مدظلہٗ نے پر نم آنکھوں سے سید الشہداء امام عالیمقام حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ امام عالیمقام نے تاریخ عالم میں حق و صداقت، صبرو استقلال ، ہمت و جواں مردی کا وہ سنہری باب رقم کیا جس کی مثال رہتی دنیا تک اب کوئی پیش نہیں کر سکتا ہے۔ حضرت امام نواسہ رسول ﷺ نے واقعی دین اسلام کی قدروں کو پامالی سے بچانے اور شریعت مصطفوی ﷺ کی احیا کیلئے نہ صرف اپنی جان بلکہ اپنی نگاہوں کے سامنے ۷۲ جانثاران اہلبیت پر مشتمل پورے خاندان کو قربان کر کے اسلام اور کلمہ حق کو ہمیشہ کیلئے زندہ جاوید رکھا اور باطل کو ایسی شکست دی کہ ابد تک سرنگو ں ہوگیا یہی وجہ ہے کہ آج تک کسی اور شہادت کو اتنی شہرت ، قبولیت اور ہمہ گیر تذکرہ نصیب نہیں ہوسکا جتنا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کو ہوا ہے۔ یہاں تک کہ حسینیت ہر طبقہ میں حق اور یزیدیت ہر طبقہ میں فتنہ و فساد کی علامت بن گئی ہے۔ قبلہ اندرابی صاحب نے اپنے مخصوص اور معلوماتی انداز میں فضائل ومناقب اہلبیت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اہل اسلام قرآنی تعلیمات پر عمل کرنے اور اہلبیت اطہار کے دامن محبت و تعظیم و تکریم کو مظبوطی سے تھام کر ہی موجودہ مصائب و آلام، فکرو تشویش اور غلبہ اہل ہنود سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ خلفائے راشدین صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی محبت و تعظیم تکریم حضور اکرم جان ایمان ﷺ سے کامل تعلق قائم رہنے اور ایمان سلامت رہنے کیلئے ضروری ہے۔ یہی اہل سنت و جماعت کا طریقہ رہا ہے۔ مگر آج ہم اس نسبت سے غفلت اور دوری کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ بس یہی وجہ ہے کہ مسلمان اپنے کو بے بس اور بے کس محسوس کررہا ہے۔ اس سلسلے میں اپنے اسلاف کی تاریخ کا مطالعہ رہنمائی کیلئے اور اس پر عمل ہدایت کیلئے کافی ہے۔ شرکاء کانفرنس ان رہنما ہدایات اور ارشادات سے کافی محظوظ اور متاثر ہوئے۔ آخر پر حسب معمول مشائخان سلسلہ وردِ ختم شریف "پیجتن پاک" اور صلواۃ و سلام مع دعائے خیر کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔