عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//مشن ڈائریکٹر ’ جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈِی پی ) اور جموںوکشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے پروجیکٹ کی مسابقتی بہتری ( جے کے سی آئی پی ) یشامدگل نے کل یہاں ایس کے آئی سی سی میں ایچ اے ڈی پی کے چھ اہم پروجیکٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔اِن پروجیکٹوں میں سیڈ اینڈ سیڈ ملٹی پلیکشن ڈیولپمنٹ چین، فارم میکانائزیشن، زراعت کی توسیع میں اِختراعی نقطہ نظر، رین فیڈ ائیریا ڈیولپمنٹ (آر اے ڈی)، فلوری کلچر کو فروغ دینا اور جموں و کشمیر میں چارے کی ترقی شامل ہیں۔ مشن ڈائریکٹر نے ہر پروجیکٹ کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور مختلف منصوبوں کی سرگرمیوں کے قیام میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔یشا مدگل نے اس بات پر زور دیا کہ کسان سمپرک ابھیان۔III کے آغاز کی روشنی میں ایچ اے ڈی پی اور جے کے سی آئی پی پروجیکٹ کی سرگرمیوں کی توسیع اور رَسائی پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔ یہ اِس بات کو یقینی بناتا ہے کہ دور دراز علاقوں سمیت جموں و کشمیر کے طول و عرض میں دلچسپی رکھنے والے مستفید کنندگان حکومت جموں و کشمیر کے دونوںاہم منصوبوں کے تحت سرگرمیوں سے واقف ہوں۔مشن ڈائریکٹر نے رین فیڈ ائیریا ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تحت بالخصوص بارش پر منحصر علاقے کی ترقی کو بڑھانے کے لئے ڈیزائن کردہ مداخلتوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ چارہ ترقیاتی منصوبے کے سلسلے میں محکمہ جنگلات کی شمولیت انتہائی اہم ہے اور تمام شراکت دار محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تعاون کریں اور ترجیحی ایکشن پلان فراہم کریں۔ فلوری کلچر کے دونوں ڈائریکٹروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹوں (ڈی پی آرز) کا جائزہ لیں اور پروجیکٹ پر عمل درآمد کے لئے بہتری تجویز کریں۔