عظمیٰ نیوزسروس
پونچھ// – انسانیت کی خدمت کے اپنے مسلسل عزم کے تحت، جامعہ ضیاء العلوم، پونچھ نے ایک بار پھر سرحدی فائرنگ سے متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی کیمپ کا انعقاد کیا۔ یہ کیمپ جامعہ کے مدنی ہال میں منعقد ہوا، جہاں متاثرہ مکینوں نے امدادی سامان حاصل کیا۔ یہ خدمت جامعہ کی اُس جاری مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد ہر مشکل وقت میں متاثرین کی مدد کرنا ہے — ایک مشن جو کئی دہائیوں سے تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔1974 میں حضرت مولانا غلام قادر کے دستِ مبارک سے قائم ہونے والا جامعہ ضیاء العلوم نہ صرف دینی تعلیم کا مرکز ہے بلکہ فلاحی اور رفاہی خدمات میں بھی ہمیشہ پیش پیش رہا ہے۔ قدرتی آفات ہوں، ہنگامی حالات یا سرحدی کشیدگی — جامعہ نے ہر موقع پر معاشرے کے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے قدم بڑھایا ہے۔اس موقع پر نائب مہتمم مولانا سعید احمد حبیب نے خطاب کرتے ہوئےکہا’’ جامعہ ضیاء العلوم ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر اپنے فرض کو نبھاتے ہوئے مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم اس امدادی مہم کو جاری رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کوئی بھی متاثرہ فرد مدد سے محروم نہ رہے۔ یہ کوئی وقتی اقدام نہیں بلکہ ہمارا مستقل فرض اور انسانیت کی خدمت کا حصہ ہے‘‘۔تقسیم کیے گئے امدادی پیکجز میں 30کلو چاول، 10کلو آٹا، 5کلو خوردنی تیل، ایک کلو نمک، ہلدی، مرچ، چینی اور دیگر ضروری روزمرہ کے باورچی خانے کے سامان شامل تھے۔ یہ اشیاء متاثرہ خاندانوں کی فوری ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے خاص طور پر منتخب کی گئی تھیں۔اس موقع پر معاشرے کی معروف اور معزز شخصیات نے بھی شرکت کی، امداد کی تقسیم میں حصہ لیا، اور جامعہ ضیاء العلوم کی مسلسل، مخلصانہ اور بے لوث کوششوں کو سراہا۔ ان کی موجودگی اور حوصلہ افزائی نے اس طرح کی کمیونٹی پر مبنی کوششوں کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا۔جامعہ ضیاء العلوم ایک بار پھر اپنے اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ اخلاص، ہمدردی اور سماجی ذمہ داری کے ساتھ عوام کی خدمت کرتا رہے گا، اور ان اقدار کو زندہ رکھے گا جن پر اس ادارے کی بنیاد رکھی گئی تھی: ایمان، خدمت اور معاشرتی ذمہ داری۔