Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

جاب یا خواب؟

Towseef
Last updated: November 15, 2024 10:31 pm
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جموںوکشمیریونین ٹریٹری میں رجسٹرڈ بیروزگار نوجوانوں کی تعداد 6لاکھ سے زائد ہے جن میں ساڑھے تین لاکھ کشمیر اور تقریباًاڑھائی لاکھ جموں صوبہ سے تعلق رکھتے ہیں لیکن سرکاری سیکٹر میں نوکریاں فراہم کرنے کا یہ عالم ہے کہ2019سے اب تک 6برسوں میں سروسز سلیکشن بورڈ کی جانب سے فقط 22,624بھرتیاں کی گئی ہیں اور مزید 874اسامیوں کےلئے انتخاب حتمی شکل دینے کے عمل میں ہےجبکہ آنے والے ہفتوں میں 4921اسامیوں کیلئے مسابقتی امتحان منعقد ہونے والا ہے۔یہ بھی بتایا گیا کہ فی الوقت بورڈ کے پاس صرف3299اسامیاں مشتہر کرنے کیلئے دستیاب ہیں جن میں سے کئی کے بارے میں متعلقہ محکموں سے وضاحتیں طلب کی گئی ہیں جبکہ کچھ عدالتوں میں قانونی لڑائی میں الجھی ہوئی ہیں۔ایک طرف سرکار ی ذرائع کہتے ہیں کہ اس وقت کچھ80ہزار کے قریب اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں لیکن دوسری جانب سرکاری محکموں میں بھرتی کا یہ عالم ہے کہ 6برسوں میں 22,624بھرتیاں کی گئی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر سال چار ہزار سے بھی کم نوجوان سرکاری سیکٹر میںروزگار پاچکے ہیں۔اگر اسی رفتار سے روزگار کی فراہمی جاری رہی تویہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ تعلیم کی بڑھتے شرح کے چلتے بیروزگاری کاگراف آنے والے برسوں میں کہاں تک پہنچ جائے گا۔چند ہزار اسامیاں مشتہر کرنا بیروزگاروں کی ایک بڑی فوج کیلئے اونٹ کے منہ میں زیرہ ڈالنے کے مترادف ہی قرار دیاجاسکتا ہے۔ایک طرف ترقی و خوشحالی کی باتیں ہورہی ہیں تو دوسری جانب عملی طور یہاں روزگار کے مواقع محدود کئے جارہے ہیں ۔نجی سیکٹر میں روزگار کی فراہمی پر زور دیاجارہا ہے اور اس کیلئے مقامی نوجوانوںکو باہر نکل کر قسمت آزمائی کرنے پر آمادہ کیاجارہا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس منصوبہ کی وجہ سے پہلی فرصت میں جموںوکشمیر کے انسانی وسائل ڈرین کئے جائیں گے اور یہ نوجوان باہر جاکر روزگار کے نام پر چند پیسے تو کمائیں گے تاہم ان کا صرفہ مقامی سطح پر نہیں ہوگا اور نہ ہی ان کے روزگار کا جموںوکشمیر کوکوئی فائدہ ہوگا کیونکہ وہ جہاں اپنی جوانی نجی کمپنیوں میں صرف کریں گے وہیں اپنی کمائی کا بیشتر حصہ بھی وہیں خرچ کریں گے۔ نتیجہ کے طور پرجموںوکشمیر کو صرف اس اطمینان کے سوا کچھ نہیں ملے گا کہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ذریعہ معاش کی تلاش میں گھر سے بے گھر ہوگئی ہے۔اصل میں اگر نجی سیکٹر میں ہی روزگار تلاش کرنا مقدر ٹھہرا ہے تو اس کیلئے یہاں نجی سیکٹر کو فروغ دیناتھا تاہم عملی صورتحال یہ ہے کہ یہاں نجی سیکٹر وینٹی لیٹر پر ہے اور سرکار کی پالیسی و حالات ایسے ہیں کہ نجی سیکٹر پروان چڑھنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ماہرین کا استدلال ہے کہ جب تک یوٹی میں نجی سیکٹر کو فروغ نہیں ملتا ،اُس وقت تک بیروزگاری کے بحران پر قابو پانا ممکن نہیں ہے اور نجی سیکٹر کو صرف اُسی صورت میں فروغ دیا جاسکتا ہے جب جموںوکشمیرخاص کر وادی میں صنعتی شعبہ پر خصوصی توجہ دی جائے ۔فی الوقت وادی میں صنعتی شعبہ سرکار کی توجہ کا طلبگار ہے ۔جو صنعتیں تھیں ،ان میں سے بیشتر بند پڑی ہیں اور نئی صنعتوں کا قیام عمل میں نہیں لایا جارہا ہے ۔حد تو یہ ہے کہ سرکار کی غفلت شعاری کی وجہ سے کشمیر کی روایتی صنعتیں بھی دم توڑ رہی ہیں جن میں دستکاری ،کشیدہ کاری ،پیپر ماشی ،کانی شال ،نوربافی ،قالین بافی ،سوزنی کاری سمیت دیگر کئی مروجہ ہنر شامل ہیں ،وقت کے ساتھ ساتھ نابود ہورہی ہیں ۔جہاں تک خودروزگار سکیموں کا تعلق ہے تو ایسی سکیمیں پہلے ہی دم توڑ چکی ہیں ۔خود روزگار سکیم کے تحت کیس بناتے بناتے سالہا سال گزر جاتے ہیں لیکن قرضہ بنکوں کی جانب سے واگزار نہیں ہوتا ۔شاید یہی وجہ ہے کہ یہاں نوجوان صنعت کاری کی جانب مائل نہیں ہونا چاہتے ہیں اور جو کچھ صنعتیں چل بھی رہی ہیں ،وہ یا تو امیر طبقہ کی ہیں یا پھر ایسے لوگوں کی ،جو سرکار میں کافی اثر ورسوخ رکھتے ہیں۔بیروزگاری پر قابو پانے کیلئے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا کرنا ناگزیر ہے اور اس کیلئے ایک موافق صنعتی ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔تاکہ مقامی طور صنعتوں کا جال بچھا کر مقامی نوجوانوں ،جو تربیت یافتہ اور تعلیم یافتہ بھی ہوں، کیلئے روزگار کے وسائل پیدا کئے جاسکیں لیکن اس پہلو پرسرکارخاموش ہے۔ کشمیر میں صنعتی پالیسی کا فقدان ہے ،صنعتوں کیلئے موافق ماحول نہیں ہے ،صنعتی سہولیات کی قحط سالی ہے ،ایسے میں صنعتیں قائم کرنے کا خطرہ کون مول لے سکتا ہے ۔یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ وادی میں بجلی کا بحران ہے ،صنعتوں کو بجلی کیا فراہم ہوگی جب صارفین کو بجلی میسر نہیںہوتی ۔ اس ساری صورتحال کے بیچ اقتصادی ماہرین اس نتیجہ پر پہنچ چکے ہیں کہ سرکار کے ذریعے اعلان کئے گئے جاب اصل میں خواب ہیں جن کی زمینی سطح پرکوئی تعبیر نظر نہیں آتی اور اگر سرکار کو جاب کے خواب کو حقیقت کا روپ دینا ہے تو اس کیلئے ایسے مصنوعی اقدامات کرنے کی بجائے ٹھوس بنیادوںپر کارروائی کرنا ہوگی ۔ٹھوس بنیادوں پر کارروائی کرنے کا مطلب جہاں سرکاری سیکٹر میں روزگار کے مواقع بڑھانا ہے وہیں نجی سیکٹر کو مقامی سطح پر مستحکم بنانا ہے تاکہ مقامی مارکیٹ میں جاب پیدا کئے جاسکیں اور یوںبیروزگاروں کی جاب کی حصولی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے ۔اب دیکھنا ہے کہ کیا حکومت جاب کا خواب ہی دکھاتی رہے گی یا پھر جاب کے باب کو عملی شکل بھی دی جائے گی ۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
راجوری اور ریاسی میں موسلادھار بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اہم سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل میں رکائوٹ ، مسافر گھنٹوں متاثر رہے
پیر پنچال
ٹنگمرگ میںپانی کی سپلائی لائین کاٹنے کا واقعہ | 2فارموں میں 4ہزار مچھلیاں ہلاک
صنعت، تجارت و مالیات
قومی سیاحتی سیکرٹریوں کی کانفرنس 7جولائی سے سرینگر میزبانی کیلئے تیار
صنعت، تجارت و مالیات
وادی میں دن بھرسورج آگ برساتا رہا|| گرمی کا72سالہ ریکارڈٹوٹ گیا درجہ حرارت37.4 ڈگری،ایک صدی میں جولائی کا تیسرا گرم ترین دن ثابت
صفحہ اول

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?