Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

ثالثی کے ذریعہ مصالحت ۔۔۔۔۔وقت کی اہم ضرورت!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 9, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
ثالثی کے عمل سے مقدمات کا مصالحانہ حل تلاش کرنا غالبا ہمارے وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے اور جموںوکشمیر ہائی کورٹ کی کمیٹی برائے ثالثی و مصالحت نے گزشتہ دنوں شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونیشن سنٹر میں اس حوالے سے ایک سہ روزہ ریاست گیر ورکشاپ کا اہتمام کرکے اس ضرورت کے تئیں عدلیہ کے مثبت احساس کا پیغام فراہم کیا ہے۔ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ ہماری عدالتوں میں ہزاروں کی تعداد میں مقدمات زیر سماعت ہیں اور ہر گزرنے والے دن کے ساتھ اس میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے عدالتوں پر بوجھ میں بے پناہ اضافہ ہونے کے بہ سبب مقدمات کے فصیل ہونے میں لازمی طور پر تاخیر کا عنصر داخل ہوجاتا ہے۔چنانچہ بعض اوقات معاملات برسہابرس تک زیر سماعت رہنے کے باوجود فصیل نہیں ہو پاتے اور جب فیصلے ہو جاتے ہیں تو فریقین کی جانب سے اعلیٰ عدالتوں کی طرف رجوع کرنے کے رجحان سے سماعت کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو تاہے، جو بالآخر انصاف کی فراہمی میں تاخیر کا سبب بن جاتا ہے۔ چنانچہ مقدمات کے طول کھینچنے سے وقت اور سرمائے کا بے حد و حساب زیاں در پیش آنا ایک قدرتی امر ہے ۔ ایسے حالات میں فریقین کوکن مشکل مراحل سےگزرنا پڑتا ہوگا ، وہ ہر معاملے میں ایک منفرد کہانی ہوسکتی ہے۔چونکہ موجودہ دور میں ہر شخص کو وقت کی کمی کا مسئلہ درپیش ہےلہٰذ اسکا تقاضا ہے کہ مقدمات اور تنازعات کے طے ہونے میں جتنی جلدی ہوسکے اُسی قدر متاثرین کو بہتر انصاف فراہم ہوسکتا ہے اور سماجی ڈھانچہ کو استحکام مل سکتا ہے۔اس موضوع پر محولہ بالا ورکشاپ میں جج حضرات اور ماہرین قانون نے اپنی آراء اور تجربات پیش کرکے عدلیہ سے وابستہ حضرات یہ بات اُجاگر کرنے کی کوشش کی ہے فریقین کے درمیان ثالثی کے ذریعہ مصالحت کرواکر نہ صرف انصاف کے تقاضوں کو بہتر طریقے پر پورا کہا جاسکتا ہے بلکہ یہ ہے مجموعی طور پر سماج کے اندر ایک مثبت سوچ پیدا کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ چنانچہ ریاستی ہائی کورٹ کی چیف جسٹس، جسٹس گتا متل نے ثالثی کو کھیل بدل(Game Changer) قرار دے کر اسے فراہمی انصاف کے ایک متبادل ذریعہ کے طور پر اختیا کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مقدمات میں الجھے فریقین کے درمیان مصالحت کا احساس اُجاگر کرنے کے عمل کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا ہے۔ یہ ایک اہم حقیقت ہے اور مختلف ممالک ،خاص کر مغربی دنیا ،میں اس عمل نے فراہمی انصاف کے عمل میں ایک انقلاب برپا کر دیا ہے۔ جس کے طفیل وہاں فریقین کے درمیان تنازعات اور معاملات سرعت کے ساتھ فصیل ہو جاتے ہیں، نتیجتاً عدالتوں میں مقدمات کے انبار جمع ہو نے کی نوبت نہیں آتی اور اس طرح عدلیہ بھی اضافی بوجھ سے بچ جاتی ہے۔ ہماری عدالتوں میں فی الوقت زیر سماعت کیسوں کی ایک بڑی تعدا موجود ہے، لہٰذا اُنہیں فصیل کرنے کےلئے متبادل ذرایعہ کی بہت ضرورت ہے۔ عدالت عالیہ کی جانب سے منعقدہ مذکورہ ورکشاپ میں ماہرین نے تربیت کے کئی سیشن منعقد کرکے جج صاحبان اور وکلاء حضرات کو ثالثی اور سماعت کے نئے طور طریقوں سے آگاہ کیا ہے، جو یقینی طور پر عملی میدان میں بہتر نتائج کی فراہمی میں ممدو معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ ہمارے سماج میں مقدمہ بازی کے ذریعہ معاملات طے کرنے کا مزاج جس عنوان سے راست ہو چکا ہے، اُسکا تقاضا ہے کہ عوامی سطح پر بھی لوگوں کے درمیان ثالثی کے فوائداور اسکے مثبت نتائج کے بارے میں بیداری مہم چلائی جائے۔ یقینی طور پر عدالت عالیہ کی مذکورہ کمیٹی کی جانب سے کی گئی یہ کوشش عوامی حلقوں کے اندر اس حوالے سے بیداری پیدا کرنے کےلئے ایک تحریک فراہم کرسکتی ہے، لہٰذا ایسے پروگراموں کا بھر پور خیر مقدم کرنے کی ضرورت ہے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

وزیر صحت سکینہ اِیتو کا بدھل اور سرنکوٹ اسمبلی حلقوں میں شعبہ صحت کے منظرنامے کا جائزہ ماہر ڈاکٹروں کی کمی پر سخت اظہارِ تشویش
جموں
’’کلین جموں گرین جموں مہم‘‘ ہائی کورٹ نے جانی پور کمپلیکس میں شجرکاری مہم کا انعقاد کیا
جموں
ادھم پور میں بس الٹنے سے سات مسافر زخمی
جموں
صوبائی کمشنر جموں کاسالانہ بسوہلی میلہ کی تیاریوں کا جائزہ خطے کی بھرپور ثقافت، روایات اور آرٹ و دستکاری نمائش میں کمیونٹی کی شرکت پر زور
جموں

Related

اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?