عارف بلوچ
اننت ناگ// کوکرناگ میں اس وقت غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی جب یہاں محکمہ فلوری کلچر میں تعینات 3 عارضی ملازمین نے تبادلہ کو لے کر اپنے آپ پر مٹی کا تیل چھڑک کر خودسوزی کرنے کی کوشش کی۔کوکر ناگ باغ سیاحوں سے کھچا کھچ بھرا تھا اس بیچ یہاں احتجاج پر بیٹھے عارضی ملازمین میں سے 3 نے مبینہ خودسوزی کی تاہم یہاں موجود لوگوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملازمین کو اسپتال پہنچایا جہاں سے ایک ملازم کو نازک حالت میں گورنمنٹ ہسپتال اننت ناگ منتقل کیا گیا۔ ملازمین کی شناخت ذاکر حسین شاخساز ولد غلام حسن شاخساز و ارشد حسین ایتو ولد عبدالسلام ایتو ساکنان بدڑ کوکرناگ اور ہلال احمد تانترے ولد محمد اکبر تانترے ساکن وتناڈ کوکرناگ کے بطور ہوئی ۔
احتجاجی ملازمین کا کہنا تھا کہ کوکرناگ میں تعینات اسسٹنٹ فلوری کلچر آفیسر نے گذشتہ روز ایک حکم نامہ جاری کرکے باغ میں تعینات 10 ملازمین کا پہلگام تبادلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں نے آفیسر سے مودبانہ گذارش کی کہ وہ لوگ قلیل مشاہرہ پر کام کرتے ہیں، پہلگام جانا ان کے لئے مالی اعتبار سے درست نہیں ہے لہٰذا فیصلہ پر نظر ثانی کی جائے تاہم آفیسر اپنے فیصلہ پر بضد رہے جس کے بعد وہ لوگ پرامن دھرنے پر بیٹھ گئے۔ تاہم پیر کے روز آفیسر نے ایک اور حکم نامہ جاری کیا جس میں ملازمین کو حکم نامہ پر عمل کرنے کی صلح دی گئی بصورت نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھنے کا عندیہ دیا گیا۔جس پر 3 ملازمین نے مبینہ خودسوزی کی کوشش کی۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ آفیسر اپنی کرسی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے اور غریب ملازمین کو مختلف حربوں سے تنگ طلب کررہا ہے۔واقع کے فورا ًبعد ملازمین کے رشتہ داروں نے احتجاج کیا اور آفیسر کو گرفتار کرنے کی مانگ کی۔اس بیچ پولیس مظاہرین کے بیچ پہنچی اور یقین دلایا کہ معاملے کے حوالے سے کیس درج کر کے تحقیقات جاری ہے۔ایس ڈی ایم کوکرناگ کا کہنا ہے کہ واقع بدقسمتی سے پیش آیا ہے اور اسسٹنٹ فلوری کلچر آفیسر پولیس کی تحویل میں ہے اور معاملہ کے حوالے سے اعلی سطح پر تحقیقات ہوگی اور جو بھی قصوروار پایا جائے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔