محمد تسکین
بانہال // بانہال میں جاری بانہال پریمیر کرکٹ لیگ پیر کو اختتام پذیر ہوئی اور جس کی اختتامی تقریب میں جموں و کشمیر سپورٹس کونسل کی سیکریٹری نزہت گل نے شرکت کی۔ تین ماہ تک جاری رہنے والے اس کرکٹ ٹورنامنٹ میں ریاست اور بیرون ریاست کی 80 ٹیموں نے شرکت کی اور اس کا انعقاد مقامی کرکٹر دانش فاروق میر نے کیا تھا۔ یہ ٹورنامنٹ دن اور رات میں کھیلا گیا اور اس میں پہلی بار بجلی کے قمقموں کا استعمال کیا گیا۔ اس ٹورنامنٹ کے اور میچوں کی طرح فائنل مقابلے میں بھی سینکڑوں کی تعداد میں تماشائیوں نے کھیل کا لطف اٹھایا۔ ہائر سیکنڈری سکول بانہال کے گراونڈ میں کھیلے گئے فائنل مقابلے میں ڈاڈو رینجرز کشمیر نے بانہال بلز کو ہراکر ٹرافی اور اڑھائی لاکھ روپئے نقدی رقم جیت لی۔ ڈاڈو رینجرز نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ بیس اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 225 رنز بنائے جبکہ جواب میں بانہال بلز کی ٹیم 125 رن بنا کر آوٹ ہوگئی۔ مہمان خصوصی نزہت گل نے ونراور رنر اپ ٹیم کے علاوہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ اس موقع پر سیکریٹری سپورٹس کونسل نزہت گل نے کہا کہ گورنر انتظامیہ کھیل کود کے شعبے کو بہتر بنانے کیلئے کوشیشوں میں لگی ہوئی ہے اور پچھلے تین سالوں کے دوران سینکڑوں سپورٹس سٹیڈیم تعمیر کئے گئے ہیں اور ریاست کے تمام اضلاع میں انڈور سٹیڈیم تعمیر کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانہال میں کئی سٹیڈیم تعمیر کئے جارہے ہیں اور محکمہ مال کی طرف سے زمین فراہم کرنے کی صورت میں یہاں بھی انڈور سٹیڈیم تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کھیل کے شوئقین افراد ، نان گورنمنٹ آرگنائزیشن کی طرف سے نوجوانوں کو کھیل کود میں محو رکھ کر کہیں نہ کہیں سرکار کی مدد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین سال پہلے صرف جموں اور سرینگر میں انڈور سٹیڈیم تھے لیکن اب ریاست کے تمام بیس اضلاع میں انڈور سٹیڈیم تعمیر کئے جارہے ہیں جس میں ایک انڈور سٹیڈیم ضلع رام بن میں بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی روشنی میں کھیلوں کے مقابلے منعقد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانہال میں گگڑواہ بنکوٹ کا سٹیڈیم تعمیر کیا جارہا ہے اور مزید کئی سٹیڈیم تعمیر کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کھیل کے میدانوں کے حوالے سے بانہال کے لوگوں کی بات گورنر انتظامیہ کی نوٹس میں لائیں گے اور اس کیلئے زمین فراہم کرنے کیلئے مقامی ڈی ڈی سی کونسلر امتیاز احمد کھانڈے کو محکمہ مال سے معاملہ اٹھانے کیلئے کہا گیا ہے۔ بانہال پریمیر لیگ کے نویں ایڈیشن کے کامیاب انعقاد پر اس ٹورنامنٹ کو تن تنہا منعقد کرنے والے چیف آرگنائزر دانش فاروق میر نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ تین مہینے سے جاری بانہال پریمیر لیگ کے کامیاب اختتام سے خوش ہیں اور اس ٹورنامنٹ کے انعقاد میں انہیں ضلع اور سب ضلع انتظامیہ کے علاوہ بی پی ایل میں شامل ٹیم ممبران ، پرنسپل ہائیر سیکنڈری سکول بانہال ، محکمہ بجلی اور میڈیا کا بھرپور تعاون رہا ہے اور وہ اس کیلئے انہوں نے تمام متعلقین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مالی دشواریوں کے باوجود اس ٹورنامنٹ کو تن تنہا اپنے بل بوتے پر منعقد کیا ہے اور اس ٹورنامنٹ کے انعقاد میں انہیں سرکار ، سپورٹس کونسل اور یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس کی طرف سے کسی بھی قسم کا کوئی بھی مالی تعاون نہیں ملا ہے اور اس ٹورنامنٹ کا تمام خرچ انہوں نے اپنی جیب سے ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ میں پانچ لاکھ روپئے سے زائد کے انعامات دیئے گئے ہیں اور مہمان کھلاڑیوں کیلئے تمام سہولیات میسر رکھی گئی تھیں اور یہ تمام اخراجات انہوں نے خود سے برداشت کئے ہیں۔ دانش فاروق میر نے کہا کہ بانہال جیسے پہاڑی علاقے میں نوجوانوں میں کھیل کود کے شعبے خاصکر کرکٹ میں بے انتہا ٹیلنٹ موجود ہے لیکن بانہال میں کھیل کے میدان موجود نہ ہونے کیوجہ سے وہ اس رفتار سے اگے نہیں بڑھ پا رہے ہیں جتنی قابلیت نوجوانوں میں موجود ہے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ اور سیکریٹری جموں و کشمیر سپورٹس کونسل نزہت گل سے اپیل کی ہے کہ وہ قصبہ بانہال کے مرکز میں واقع ہائیر سیکنڈری سکول بانہال کے گراؤنڈ کو وسعت دیکر اسے منی سٹیڈیم کے طور تیار کریں تاکہ یہاں نوجوانوں کو کھیل کود خاصکر کرکٹ کے شعبے میں اپنے جوہر دکھانے کا موقع ملے۔ بانہال پریمئر لیگ کی اختتامی تقریب میں ایس ڈی پی او بانہال اجے جموال ، ایس ایچ او بانہال محمد افضل وانی ، ڈی ڈی سی کونسلر بانہال امتیاز احمد کھانڈے ، سرپنچ اور سیاسی لیڈر محمد الیاس بانہالی قابل ذکر تھے۔