یو این آئی
نئی دہلی//روس سے تیل کی درآمد کے معاملے پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے تازہ بیان کے پس منظر میں ہندوستان نے ایک بار پھر اپنا موقف واضح کیا ہے کہ غیر مستحکم توانائی کی صورتِ حال میں ہندوستانی صارفین کے مفادات کا تحفظ حکومت کی مستقل ترجیح رہا ہے اور ملک کی درآمداتی پالیسی اسی اصول پر مبنی ہے۔وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعرات کے روز امریکہ سے تیل کی درآمد کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان تیل اور گیس کا ایک اہم درآمد کنندہ ملک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ کی موجودہ حکومت نے ہندوستان کے ساتھ توانائی تعاون بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور اس پر بات چیت جاری ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا’’ہندوستان تیل اور گیس کا ایک اہم درآمد کنندہ ملک ہے۔ غیر مستحکم توانائی کے منظرنامے میں ہندوستانی صارفین کے مفادات کا تحفظ ہماری مستقل ترجیح رہی ہے۔ ہماری درآمدی پالیسیاں اسی مقصد کے تحت تشکیل دی جاتی ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ مستحکم توانائی قیمتیں اور محفوظ سپلائی ہندوستان کی توانائی پالیسی کے دو مرکزی اہداف ہیں، جن میں توانائی کے ذرائع کی وسعت اور منڈی کے حالات کے مطابق تنوع پیدا کرنا شامل ہے۔امریکہ سے تیل درآمد کے حوالے سے ترجمان نے کہا’’جہاں تک امریکہ کا تعلق ہے، ہم کئی برسوں سے اپنی توانائی خریداری کو وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گزشتہ دہائی میں اس میں مسلسل پیش رفت ہوئی ہے۔ موجودہ امریکی انتظامیہ نے ہندوستان کے ساتھ توانائی تعاون کو مزید مستحکم کرنے میں دلچسپی دکھائی ہے اور اس پر بات چیت جاری ہے‘‘۔