حیدرآباد // حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ و صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسد الدین اویسی نے قومی سطح پر غیر بی جے پی اور غیر کانگریس تیسرا متبادل بنانے کے سلسلہ میں رول اداکرنے سے متعلق تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی جانب سے گزشتہ روز دیئے گئے بیان کا استقبال کیا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ایک بہت بڑاخلا پیداہوگیاہے۔آئندہ پارلیمانی انتخابات میں علاقائی جماعتوں کا بڑارول رہے گااور ان کا یہ ماننا ہے کہ چندرشیکھرراوتمام غیر کانگریسی اور غیربی جے پی جماعتوں کو متحد کرنے میں بہت بڑارول اداکریں گے۔ کیونکہ ملک کو اس طرح کی سونچ اور اس طرح کے رہنماوں کی ضرورت ہے۔صدر مجلس نے پارٹی کے ہیڈ کوارٹرس دارالسلام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ چندرشیکھرراو نے بالکل درست کہا ہے کہ لوگ بی جے پی کی حکمرانی سے پریشان ہیں اورکانگریس ایک اہم متبادل بن نہیں پارہی ہے اور نہ ہی بن پائے گی۔ صد رمجلس نے کہا کہ کے چندرشیکھر راو نے تلنگانہ میں گزشتہ چاربرسوں سے جو حکمرانی کی ہے وہ یقیناًبہترین طریقہ کی حکمرانی رہی ہے اور مسٹر راو نے ہمیشہ جدوجہد کرتے ہوئے خود کو سیاسی رہنما اوروزیراعلی کے طور پر ثابت کیاہے۔صد رمجلس نے کہاکہ وہ ابتدا ہی سے کہتے آرہے ہیں کہ چندرشیکھر راو میں وہ صلاحیت موجود ہے جس سے وہ تمام غیرکانگریسی اور غیر بی جے پی جماعتوں کو جمع کرسکتے ہیں۔اس سوال پر کہ آیامجلس اس متبادل کا حصہ ہوگی تو بیرسٹر اویسی نے کہا کہ مجلس کی کوئی اہمیت نہیں ہے لیکن ان کو اس بات کا پورا یقین ہے کہ کے چندر شیکھر راومیں اس تیسرے متبادل کو بنانے کی پوری صلاحیت اور سیاسی تدبر کے حامل ہیں کیونکہ پچھلے کئی برسوں سے انہوں نے تلنگانہ میں بہترین حکمرانی کی ہے۔ حالانکہ لوگ کہا کرتے تھے کہ تلنگانہ ایک ناکام ریاست ثابت ہوگی او ر لوگ چندرشیکھر راو پر شخصی ریمارکس بھی کیاکرتے تھے تاہم یہ سب باتیں اب ختم ہوچکی ہیں۔تلنگانہ ایک ترقی پسند ریاست ہے اور یہ ریاست پورے ملک میں نمبر ون ریاست بن گئی ہے۔چندرشیکھر راو نے اس خصوص میں اپنی صلاحیت کو منوایاہے۔صدر مجلس نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ ملک میں فی الحال بی جے پی کے خلاف کوئی متبادل نظر نہیں آرہا ہے۔