عاصف بٹ
کشتواڑ // تیسرے روز بھی ضلع کشتواڑ کے بالائی و میدانی علاقوں میں برفباری کاسلسلہ بدستور جاری ہے جسکے سبب ضلع بھر میں عام زندگی بری طرح مفلوج ہوکررہ گئی ہےاور عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کی رات بھر پہاڑی و میدانی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری تھا جو جمعہ کی شام تک جاریرہا۔ضلع کشتواڑ کے دورافتادہ علاقہ جات مڑواہ ،واڑون ،دچھن ،چھاترو،مچیل ،پاڈر ،بونجواہ ،سنتھن ،کیشوان میں بھاری برفباری کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔واڑون میں دو سے چار فٹ، افتی میں دو فٹ ،سکھنائی، مرگی ،گمری اور رکنواس میں چار فٹ ،مڑواہ میں دو فٹ،دچھن میں ایک فٹ،مچیل میں ا یک سے ڈیڑھ فٹ ،پاڈر کے دیگر علاقہ جات میں بھی ایک فٹ تک برفباری کی اطلاع موصول ہوئی ہے جسکے سبب ان علاقوں میں عام زندگی مفلوج ہوکررہ گئی ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد گھروں میں محصور ہوگئی ہے۔ پاڈر و دچھن میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے جبکہ سڑکیں بھی بند ہیں۔دچھن میں متعدد مکانات کو درخت گرنے و پسیاں گرآنے کے سبب جزوی نقصان پہنچاہے ۔سب ڈویژن چھاترو کے اوپری علاقوں میں ایک سے دو فٹ تک برفباری درج کی گی جس سے ان علاقہ جات میں بجلی ،پانی و سڑکیں مکمل طور بند ہیں۔وٹسر ،ڈانگر نالہ ،سنگھپورہ ،کوچھال ،کواٹھ،چنگام ،چھاترو ،مغلمیدان ،سگدی بھاٹہ میں ایک سے دوفٹ تک برفباری کی اطلاع مل رہی ہے۔ کشمیر عظمی کو لوگوں نے بتا یاکہ بیشتر علاقے دوسرے روز بھی گھپ اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ پسیاں گرآنے کے سبب بیشتر سڑکیں آمدورفت کیلئے بند ہیں ۔ضلع کے بونجواہ ،درابشالہ ،کنتواڑہ و سرتھل میں بھی ایک سے ڈیڑھ فٹ تک تازہ برفباری کی اطلاع موصول ہوئی ہے جسکے سبب سبھی سڑک رابطے پڑے ہوے ہیں ۔ سنتھن ٹاپ پر چار فٹ سے زائد برفباری ہونے کی اطلاع ہے جبکہ سنتھن میدان میں لگ بھگ دو سے تین فٹ تک برفباری ہوئی۔ وہیں مرگن ٹاپ پر بھی تین فٹ تک برفباری کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ادھرکشتواڑ بٹوت قومی شاہراہ متعدد مقامات پر بھاری پسیاں گرآنے کے سبب جمعرات کی شام سے آمدورفت کیلئے بند پڑی ہوئی ہے جس پر تاحال آمدورفت کو بحال نہیں کیا گیا ہے۔ضلع کے میدانی علاقوں میں بھی برفباری کے سبب عام زندگی مفلوج ہوگئی ۔دن بھر ہورہی برفباری کے سبب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ جہاں قصبہ کی متعدد سڑکوں پر برفباری کے سبب پھسلن پیدا ہوئی ۔اگرچہ انتظامیہ نے برف ہٹانے کا عمل دن بھر جاری رکھا تاہم یہ عمل سرسری طور رہا۔ لوگوں نے انتظامیہ پر بہتر طریقے سے کام نہ کرنے کا الزام عاید کیا جسکے سبب عوام کو سخت مشکلات درپیش رہیں۔ دن بھر بجلی کی آنکھ مچولی سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملا۔ ضلع بھر میں برفباری کا سلسلہ آخری اطلاع ملنے تک جاری تھا۔