راجوری //جموں پونچھ شاہراہ پر نوشہرہ بگنوتی علاقے میں ایک نوجوان کی تیزرفتار بس کی ٹکر سے ہلاکت کے بعد شدید احتجاج کیاگیا جس کی وجہ سے روڈ آٹھ گھنٹوں کیلئے گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند رہی ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ شب 8بجے 25سالہ نوجوان سریش کمار ولد رام پرکاش ساکن ڈنڈیسر کو بگنوتی کے مقام پر تیز رفتار بس نے ٹکر ماردی جس کے نتیجہ میں وہ موقعہ پر ہی ہلاک ہوگیا۔واقعہ کے فوری بعد نوجوان کے رشتہ دار اور دیگر لوگ شاہراہ پر جمع ہوگئے اور انہوںنے احتجاج شروع کیا۔اس دوران ایس ڈی ایم نوشہرہ ، ایس ایچ او نوشہرہ اور ایس ڈی پی او نوشہرہ کے ہمراہ موقعہ پر پہنچے اور انہوںنے مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی لیکن وہ ایک نے مانے ۔مظاہرین ہلاک ہونے والے نوجوان کی بہن کیلئے ملازمت اورخاندان کیلئے مالی امداد کا مطالبہ کررہے تھے ۔ ان کاکہناتھاکہ سریش گھر والوں کا واحد کمائوتھا جس کی ہلاکت کے بعد کنبے کا گزر بسر مشکل ہوگیاہے ۔یہ احتجاج صبح 4بجے تک جاری رہا جس دوران دونوں طرف کی گاڑیاں درماندہ رہیں ۔صبح 4بجے اے ڈی سی راجوری ممتاز اور ایڈیشنل ایس پی محمد یوسف موقعہ پر پہنچے اور انہوںنے فوری پچاس ہزار روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ وہ ہلاک ہونے والے نوجوان کی بہن کیلئے ملازمت کی سفارش بھی کریںگے جبکہ حکومت کی طرف سے پانچ لاکھ روپے بھی دیئے جائیںگے ۔انہوںنے یہ یقین بھی دلایاکہ بس ڈرائیور کے خلاف بھی قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔اس یقین دہانی پر صبح چار بجے احتجاج ختم کیاگیا اور ٹریفک کا سلسلہ بحال ہوا۔دریں اثناء پولیس نے بس کو اپنی تحویل میں لینے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ ڈرائیور کو بھی گرفتار کرلیاہے ۔