سرینگر//انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیرزون وجے کمارنے کہا ہے کہ تیزاب حملہ کیس میں جلد ہی تین نوجوانوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کرے گی ۔واضح رہے کہ لڑکی کوپیر کی صبح ’’ شنکرا نتھریلیا ء چینئی منتقل کردیا گیا ہے۔جو ملک میں آنکھوں کا سب سے بڑا اسپتال ہے۔اسکے سبھی طبی اخراجات جموں کشمیر سرکار برداشت کررہی ہے۔ وجے کمار نے میڈیاکوبتایا کہ تفتیش تقریباً مکمل ہو چکی ہے اور ’ہم جلد ہی اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کرکے عمل کو مکمل کریں گے‘۔یکم فروری کے واقعے کی تحقیقات کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راکیش بلوال نے کہاکہ جیسے ہی واقعہ کے بارے میں اطلاع ملی، تو خصوصی ٹیم فوری طور پر تشکیل دی گئی اور 24 گھنٹوں کے اندر مجرموں کو پکڑنے میں کامیابی حاصل کی ۔ راکیش بلوال نے کہا کہ پولیس کی ایک ٹیم ملزم کی رہائش گاہ پر پہنچی اور ان کپڑوں کو بستر کے گڑھے میں چھپائے ہوئے پایا، جن کے بارے میں لڑکی نے بتایا تھا۔ابتدائی طور پر مرکزی ملزم نے سلفیورک ایسڈ کی خریداری پر پولیس کو غلط جوابات دئیے۔ آخر کار اس نے اُس دکان کا نام بتایاجہاں سے اسے تیزاب ملا، اس دکان کو تیزاب کے ذخیرہ اور فروخت سے متعلق سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی پر سیل کر دیا گیا ہے۔ راکیش بلوال نے کہاکہ ابتدائی طور پر، مرکزی ملزم نے تیزاب کی خریداری کے بارے میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے ہمیں گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ اُس نے اسے گھر میں موجود اپنے انورٹر کی بیٹری سے نکالا ، لیکن اس کی رہائش گاہ کی تلاشی نے اس کے دعوے کی نفی کر دی۔انہوںنے کہاکہ آخر میں، ملزم نے اپنے دوست کا نام بتایا جو ایک ورکشاپ میں کام کرتا تھا اور پولیس ٹیم نے اسے بھی پکڑ لیا۔راکیش بلوال نے کہا کہ پولیس نے اس علاقے کے آس پاس کی دکانوں سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی تھی جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا تاکہ اس کیس میں مجرموں کو پکڑا جا سکے۔ خیال رہے یکم فروری کو، ایک نوجوان نے مبینہ طور پر ایک 24 سالہ دوشیزہ پروانٹہ پورہ حول علاقہ میں تیزاب پھینکا تھا۔