ڈرگس اینڈ فوڈ کنٹرول نے پابندی لگا دی
سرینگر// ڈرگس اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن، جموں و کشمیر نے بازاروں میں دستیاب کھانے کے لیے تیار اشیا میں مصنوعی کھانے کے رنگوں کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔یہاں جاری ایک سرکاری بیان کے مطابق، یہ بتایا گیا کہ نیشنل فوڈ لیبارٹری غازی آباد کی حالیہ تجزیاتی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تیار شدہ کھانے کے کچھ نمونے مثلاً کباب، بریانی، اچار اور چکن ٹِکا، مصنوعی کھانے کے رنگوں کی موجودگی کی وجہ سے جیسے کارموزائن، ٹارٹرازین اور اریتھروسین غیر محفوظ پائے گئے ہیں۔”فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز (فوڈ پروڈکٹس کے معیارات اور فوڈ ایڈیٹیو) ریگولیشنز، 2011 کے ضابطے 3.1.2 اور ضمیمہ A کے مطابق، تیار شدہ کھانے کی اشیا جیسے وازوان، بریانی، اچار، اور دیگر گوشت پر مبنی تیاریوں میں مصنوعی کھانے کے رنگوں کا استعمال ممنوع ہے۔”ایسے ممنوعہ مصنوعی رنگوں کی موجودگی صحت عامہ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈز ایکٹ 2006 کے سیکشن 59 کے مطابق، اس طرح کی خلاف ورزیاں قابل سزا ہیں اور اس میں ایک مدت کی قید ہو سکتی ہے جو تین ماہ تک ہو سکتی ہے، اور جرمانے کے ساتھ جو 3,00,000 (تین لاکھ) تک بڑھ سکتی ہے۔اس میں کہا گیا ہے “تمام فوڈ بزنس آپریٹرزجو کھانے کے لیے تیار کھانے کی اشیا کی تیاری، تیاری، پروسیسنگ، فروخت یا سروس میں مصروف ہیں، خاص طور پر گوشت پر مبنی مصنوعات جیسے کباب، وازوان، بریانی، چکن ٹکا، اچار وغیرہ، کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی تیار شدہ کھانے کی اشیا میں مصنوعی کھانے کے رنگوں کے استعمال سے سختی سے گریز کریں‘‘۔