سرینگر//اپنے چیئر مین اور سینئر مزاحمتی لیڈر نعیم احمد خان کی تہاڑ جیل میں حالت کو انتہائی ناگفتہ بہ قرار دیتے ہوئے جموں کشمیر نیشنل فرنٹ نے کہا ہے کہ بھارت مزاحمتی قائدین بشمول نعیم خان کا سیاسی عقیدہ توڑنے کی سر توڑ کوشش کررہا ہے۔پارٹی نے نعیم خان و دیگر گرفتار شدگان کی مسلسل قید و بند کو سیاسی انتقام گیری قرار دیتے ہوئے اس کو ایک غیر جمہوی اقدام قرار دیا۔اپنے ایک بیان میں نیشنل فرنٹ ترجمان نے کہا کہ نعیم خان و دیگر گرفتار شدگان کی پوچھ تاچھ ختم ہو نے کے باوجود اُنہیں جیل میں رکھناناقابل فہم ہے۔واضح رہے کہ نعیم خان سمیت کئی لیڈروں کو اس سال 24جولائی کے روز گرفتار کیا گیا۔اُنہیں دلی کے تہاڑ جیل میں مقید رکھا گیا ہے جہاں اُنہیں نہ طبی سہولیات فراہم ہیں اور نہ اُنہیں اپنے گھروالوں کی طرف سے بھیجی جارہی ادویات کا استعمال کرنے کی اجازت ہے۔نعیم خان کی صحت انتہائی حد تک خراب ہوگئی ہے اور وہ ایک نہیں بلکہ کئی امراض میں مبتلاء ہوگئے ہیں۔نیشنل فرنٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کشمیر کی مزاحمتی قیادت بشمول نعیم خان کیخلاف ظالمانہ رویہ اپنائے ہوئے ہے یہاں تک کہ آزادی پسند عام لوگوں پر بھی مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔ترجمان کا کہنا تھا کہ نعیم خان سمیت سبھی گرفتار شدگان کیخلاف جن قانونی دفعات کا سہارا لیا جارہا ہے اُن سے یہ تاثر دینے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے جیسے وہ سیاسی لیڈر نہیں بلکہ مجرم ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ مزاحمتی قائدین بشمول نعیم خان کے ہاتھوں سیاسی محاذ پر شکست کھانے کے بعد بھارت نے مذکورہ قائدین کو ایک نہیں تو دوسرے بہانے سلاخوں کے پیچھے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جو جمہوری اقدار کے بالکل منافی ہے۔انہوں نے کہا کہ عام کشمیریوں کو بھی تختہ مشق بنانے کا سلسلہ دراز کیا گیا ہے۔ترجمان نے حاجن علاقے میں جاں بحق کئے گئے 6 عسکری کمانڈروں اور پارمپورہ کے مغیث کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے اندر خون خرابہ بند کرنے کی واحد صورت یہ ہے کہ بھارت سیاسی اپروچ اپنالے اور جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت قبول کرلے۔