نئی دہلی// دہلی ہائی کورٹ نے جیش محمد کے ایک ملی ٹینٹ کو سیکورٹی رسک کا جائزہ لینے کے بعدتہاڑ جیل سے سرینگر جیل منتقل کرنے سے انکار کر دیا ہے، جو یو اے پی اے کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ 66 سالہ جیش عسکریت پسند عبدالمجید بابا نے تہاڑ سنٹرل جیل سے سرینگر سنٹرل جیل منتقل کرنے کی درخواست کی ۔ اس نے صحت کی خرابی کی درخواست کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اس کے اہل خانہ دہلی میں اس سے اکثر ملنے سے قاصر ہیں۔جسٹس پونم اے بامبا نے کہا کہ دہلی جیل کے قوانین، 2018 یہ کہتے ہیں کہ قیدی کو ریاستی حکومت کی پیشگی منظوری کے ساتھ طبی اور انسانی بنیادوں پر ایک جیل سے دوسری جیل میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔
جسٹس بامبا نے کہا”تاہم، مندرجہ بالا حقائق اور حالات کے پیش نظر اور ریاست کی طرف سے عرضی گزار کی سنٹرل جیل تہاڑ، دہلی سے سرینگر سینٹرل جیل منتقلی میں سیکورٹی رسک کا جائزہ لینے کے تحت ریاست کی طرف سے ظاہر کردہ امن و امان کے اثرات کے خدشے کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ عدالت درخواست گزار (بابا) کی عرضی قبول کرنے کے لیے مائل نہیں ہے،‘‘ ۔عرضی میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار جموں و کشمیر کا رہائشی ہے اور اسے غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) کے تحت دہلی پولیس کے خصوصی سیل کی طرف سے 2007 کے ایک مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بعد تہاڑ جیل کے ہائی رسک وارڈ میں رکھا گیاہے۔ اسے مجرمانہ سازش، حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش، جنگ چھیڑنے کے لیے اسلحہ جمع کرنے اور تعزیرات ہند اور UAPA کی دفعات کے تحت جنگ چھیڑنے کے ڈیزائن کو آسان بنانے کے ارادے سے چھپانے کے جرم میں مجرم قرار دیا گیا اور عمر قید کی سزا سنائی گئی۔درخواست گزار نے کہا کہ وہ بوڑھا ہو چکا ہے اور متعدد بیماریوں میں مبتلا ہے اور اس کی صحت خراب ہو رہی ہے۔ لہٰذا، اس کے خاندان کے قریب ہونے سے اسے بہتر طور پر بحال کرنے میں مدد ملے گی۔درخواست کی پراسیکیوٹر نے مخالفت کی جس میں کہا گیا کہ بابا ایک کالعدم دہشت گرد تنظیم کا سخت گیر جنگجو تھا اور اس کی اپیل زیر التوا ہونے کے دوران جب عدالت نے ضمانت پر رہا کیا تو وہ فرار ہو گیا۔پراسیکیوٹر نے دلیل دی کہ بعد میں اسے 2019 میں سرینگر سے گرفتار کیا گیا تھا اور اس بات کا امکان ہے کہ مجرم اپنے ماضی کے طرز عمل کو دیکھتے ہوئے کسی اور جیل سے فرار ہونے کا انتظام کرے۔ریاست نے اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں ذکر کیا ہے کہ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق ریاستیں یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں ہائی رسک قیدیوں کو دوسری جیلوں میں منتقل کرنے میں انتہائی محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور ایسے قیدیوں کی منتقلی میں کسی بھی منفی حفاظتی مضمرات سے بچنے کے لیے مرکزی اور ریاستی سیکورٹی ایجنسیوں دونوں کی طرف سے معلومات لی جانی چاہئیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ بابا کی منتقلی کی درخواست کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے غور کے بعد مسترد کر دیا تھا۔پراسیکیوٹر نے عرض کیا کہ مجرم کے سابق طرز عمل اور دیگر حقائق یا معلومات کو مدنظر رکھتے ہوئے، درخواست گزار کو سری نگر سینٹرل جیل منتقل کرنے کی صورت میں، منتقلی اور وصول کرنے والی ریاست دونوں میں امن و امان کے اثرات کا خدشہ ہے۔ درخواست گزار کی صحت کے حوالے سے عدالت نے کہا کہ جیل میڈیکل آفیسر کی رپورٹ کے مطابق اسے مناسب طبی امداد اور علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔اس نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ درخواست گزار کو مطلوبہ علاج یا طبی دیکھ بھال جاری رکھی جائے۔