عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// ضلع راجوری کی تحصیل درہال میں عوامی سہولیات کیلئے نصب کئے گئے اکثر بینڈ پمپ ناکارہ ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں مکینوں نے بتایا کہ تقریباً 5 لاکھ روپے کی بھاری رقم خرچ کرنے کے باوجود درہال کے تھنہ منگ علاقے میں نصب ہینڈ پمپ ناکارہ ہو چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگوں اور راہگیروں کو پینے کا صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ درہال سے سماجی کارکن اعجاز ملک نے میڈیا کو بتایا کہ وادی درہال کے متعدد علاقوں میں نصب کردہ ہینڈ پمپ ناکارہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے لوگوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جو کوئی بھی آفیسر یہاں تعینات ہوتا ہے وہ اپنی ملازمت کی مدت پوری کرنے کا انتظار کرتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بینڈ پمپوں کی خرابی اور عوامی مسائل کے سلسلہ میں کئی مرتبہ متعلقہ آفیسران سے رابطہ قائم کیا گیا لیکن اس کے باوجود بھی عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہم کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اعجاز ملک کا کہنا تھا کہ تھنہ پنچایت میں پانی کی ہاہا کار مچی ہے اور لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔ مکینوں کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ محکمہ کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے عوامی مسائل میں بر دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بینڈ پمپوں کے خراب ہونے کی وجہ سے لوگوں کو کئی کلو میٹر کی پیدل مسافت طے کر کے پانی لانا پڑتا ہے۔ سماجی کارکن مرتضی مرزا کا مزید کہنا تھا کہ بینڈ پمپوں کی خرابی کی شکایت پر جب انھوں نے محکمہ گروانڈ واٹر کے جونیئر انجینئر سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ اس پورے علاقے میں انھیں بینڈ پمپوں کی خرابی کی شکایات موصول ہوئی ہیں تاہم ان کے پاس ان ہینڈ پمپوں کی مرمت کے لئے فنڈز نہیں ہیں اور جونہی حکومت کی طرف سے رقومات واگزار ہوتی ہیں ان پمپوں مرمت کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ عوام نے ضلع انتظامیہ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اس بحران پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے مؤثر اقدامات کرے تاکہ لوگوں کو راحت ملے۔