عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//راجوری ضلع کے تھنہ منڈی علاقے کے گائوں دوداسن میں زمین کے تنازعہ پر خواتین کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو مرد افراد نہ صرف خواتین بلکہ کم عمر لڑکیوں پر بھی بے رحمی سے حملہ کر رہے ہیں۔مقامی ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ دو خاندانوں کے درمیان زمین کے تنازع کی وجہ سے پیش آیا۔ جھگڑے کے دوران ایک خاندان سے تعلق رکھنے والے مردوں نے دوسرے خاندان کی خواتین کو زد و کوب کیا، اور اس ہولناک واقعے کو کسی نے موبائل سے ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا۔ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی عوام میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پر تشدد کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔پولیس نے اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی آر نمبر 85/2025 تھنہ منڈی پولیس اسٹیشن میں درج کی ہے۔ پولیس کے مطابق، ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں اور ملزمان فی الوقت فرار ہیں۔ ذرائع کے مطابق، ملزمان میں سے ایک ریٹائرڈ پولیس اہلکار بھی ہے، جس کی شناخت اور ماضی کے ریکارڈ کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔دوسری جانب، زخمی ہونے والی خواتین کو فوری طور پر تھنہ منڈی سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق، چند خواتین کو چوٹیں آئی ہیں لیکن ان کی حالت فی الحال خطرے سے باہر ہے۔مقامی لوگوں اور سماجی تنظیموں نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عورتوں کے وقار اور تحفظ پر حملہ قرار دیا ہے۔ عوامی نمائندوں نے بھی واقعے پر سخت ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مفرور ملزمان کو فوری گرفتار کر کے مثالی سزا دی جائے۔اس واقعے نے نہ صرف تھنہ منڈی بلکہ پورے راجوری ضلع میں خواتین کی حفاظت کے حوالے سے کئی سوالات کھڑے کر دئیے ہیں۔ عوامی مطالبہ ہے کہ انتظامیہ اس کیس کو ترجیحی بنیادوں پر لے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات اٹھائے۔