عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// سب ڈویژن تھنہ منڈی کے باترونی وارڈ نمبر ایک میں ہفتہ کے روز ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا، جب ایک تیز رفتار ماروتی سوفٹ گاڑی زیرِ نمبر سڑک سے پھسل کر گہری کھائی میں جا گری۔ خوش قسمتی سے اس سانحہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گاڑی میں سوار دو افراد شدید زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر سب ڈسٹرکٹ ہسپتال تھنہ منڈی منتقل کیا گیا۔ گاڑی میں کل پانچ افراد سوار تھے۔ عینی شاہدین اور مقامی افراد نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا اور راجوری-تھنہ منڈی-بفلیاز سڑک کو ’’موت کا راستہ ‘قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ برس سے اس اہم شاہراہ کی تعمیر کا کام جاری ہے، لیکن تاحال سڑک مکمل نہیں کی جا سکی، جس کے سبب آئے دن حادثات رونما ہو رہے ہیں۔ مقامی افراد نے سڑک کی خستہ حالی پر شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک نہ تو کلوٹس تعمیر ہوئے، نہ ہی حفاظتی ڈنگے بنائے گئے، نہ نالیاں مکمل ہوئیں اور نہ ہی بلیک ٹاپنگ کا کوئی نام و نشان ہے۔ متعدد مقامات پر تعمیراتی ملبہ سڑک کے بیچوں بیچ پڑا ہے، جو حادثات کا باعث بن رہا ہے۔ اہلِ علاقہ نے متعلقہ تعمیراتی ایجنسی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس نہ مشینری ہے، نہ تجربہ کار مزدور، اور نہ ہی کوئی موثر منصوبہ بندی۔ انہوں نے انتظامیہ کی چشم پوشی پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب کچھ آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔ یاد رہے کہ حال ہی میں ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری نے تھنہ منڈی کا دورہ کر کے یقین دہانی کرائی تھی کہ زیر التوا منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے گا، تاہم مقامی باشندوں کے مطابق تاحال کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ اہلِ علاقہ نے لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے پْرزور اپیل کی ہے کہ سڑک کی فوری مرمت اور مکمل تعمیر کو یقینی بنایا جائے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو مزید خطرے میں ڈالنے سے بچایا جا سکے۔