عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // مغل روڈ کی تعمیر کے سلسلے میں دھرم راج کنسٹرکشن کمپنی کے ساتھ ساتھ بی آر او یا بارڈر روڈ آرگنائزیشن کی جانب سے بڑے بڑے دعوے کئے جاتے رہے ہیں لیکن اتنا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی راجوری – بفلیاز مغل شاہراہ متعدد جگہوں پر تشنہ تکمیل ہے۔ لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ تھنہ منڈی تحصیل انتظامیہ کو دھرم راج کنسٹرکشن کمپنی کے مقامی ٹھیکیداروں نے ہائی جیک کر لیا ہے۔
عوام کا کہنا تھا کہ اس سڑک پر دھرم راج کنسٹرکشن کمپنی نے ضرورت سے زیادہ سڑک کی کٹائی کر کے اسے اپنے حال پر چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ان کے متعدد مکانات دھنس گئے ہیں جبکہ کئی مکانات کو مزید دھنسنے کا خطرہ لاحق ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ راجوری سے سرنکوٹ تک سڑک کی اپ گریڈیشن کا طویل عرصہ سے چل رہا منصوبہ بے بس ہو کر رہ گیا ہے جس کے نتیجے میں سڑک کی حالت پہلے سے ابتر ہو گئی ہے۔عوام کا مزید کہنا تھا کہ دھرم راج کنسٹرکشن کمپنی ایک بزنس مین کی طرح کام کر رہی ہے جو خود کو خودکفیل کرنا چاہتی ہے اسے لوگوں کی خستہ حالی اور پریشانی سے کوئی سروکار نہیں ہے لیکن انتظامیہ ان کی نااہلی پر کیوں خاموش ہے یہ ایک سوالیہ نشان ہے؟ لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تھنہ منڈی سے ڈی کے جی تک جو تباہی ہوئی ہے اس کی مکمل ذمہ دار تھنہ منڈی کی انتظامیہ ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ مغل روڈ دھرم راج تعمیراتی کمپنی نے سڑک کو تباہ کر دیا ہے اور سڑک مکمل طور سے تہس نہس ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرم راج کمپنی سڑک کی دیکھ ریکھ، ڈنگہ، نالی اور حفاظتی باندھ کے لئے ذمہ دار ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ مذکورہ کمپنی اس سلسلے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے جس کی وجہ سے اس سڑک کا اکثر حصہ مقامی آبادی کے لئے وبال جان بن گیا ہے اور لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو کر رہ گئے ہیں۔ عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری وکاس کنڈل سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں تاکہ لوگوں کی پریشانیوں کا ازالہ ہو سکے۔