عظمیٰ نیوز سروس
کوالالمپور: تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کی جانب اہم پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک نے غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق کرتے ہوئے تصادم کا باب بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پیش رفت ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات کے دوران سامنے آئی، جہاں تھائی لینڈ کے عبوری وزیراعظم، کمبوڈیا کے وزیراعظم اور میزبان ملک ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم ایک میز پر جمع ہوئے۔ ابراہیم گزشتہ ہفتے کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان سرحدی تنازع کے بعد پیدا ہونے والے تناؤ کو کم کرنے کی کوششوں کی میزبانی اور رہنمائی کر رہے ہیں۔جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے وزرائے خارجہ نے اس ملاقات سے قبل کل ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے دونوں فریقین سے زیادہ سے زیادہ تحمل برتنے اور جنگ بندی کی کوششوں کو کمزور کرنے والے کسی بھی عمل سے گریز کرنے کی اپیل کی۔بیان میں کہا گیا،”ہم کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان سرحدی علاقوں میں جاری صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں دونوں جانب جانی نقصان ہو رہا ہے ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچ رہا ہے اور سرحدی علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہو رہے ہیں۔ ہم دونوں فریقوں سے اپیل کرتے ہیں کہ دشمنی ختم کریں، امن اور استحکام کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات کریں، اور تنازعات و اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کریں۔”سرکاری اطلاعات کے مطابق متنازع سرحدی علاقوں کو لے کر کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کی افواج کے درمیان مسلح جھڑپ پانچویں دن میں داخل ہو چکی ہے ۔ اس جھڑپ میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں اور ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے اشارہ دیا کہ جنگ بندی فوری طور پر نافذالعمل ہوگی، جب کہ امن مذاکرات سے چند گھنٹے قبل بھی جھڑپیں جاری تھیں۔کمبوڈیا کے حکام نے الزام لگایا کہ تھائی لینڈ نے ابتدائی اوقات میں کم از کم 2 مقامات پر حملہ کیا، جب کہ تھائی فوج نے کہا کہ پیر کی صبح 3 صوبوں میں جھڑپیں جاری تھیں۔امریکا اور چین نے بھی جنگ بندی مذاکرات میں مبصرین کی حیثیت سے مدد کی پیشکش کی تھی، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق پیر کے روز امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار مذاکرات میں معاونت کے لیے موقع پر موجود تھے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک جنگ بندی مذاکرات پر رضامند ہو گئے ہیں، تاہم ہفتے کے آخر تک مقامی سطح پر لڑائی جاری رہی۔انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے تھائی اور کمبوڈیائی رہنماؤں کو خبردار کیا ہے کہ اگر مہلک سرحدی تنازع جاری رہا تو وہ ان دونوں ممالک کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے ۔