سرینگر // سوموار کو جموں وکشمیر بنک کے سرور میں تکنیکی خرابی کے سبب پورا نظام ٹھپ ہو کر رہ گیااور صارفین کو اپنے ہی بنک کھاتوں سے رقومات نکالنے میں پریشانیاں برداشت کرنی پڑیں۔ شام دیر گئے تک صارفین بنک اے ٹی ایمز کے باہر لمبی قطاروں میں دیکھے گئے جبکہ جموں وکشمیر بنک کے موبائل ایپmpay کے ذریعے بھی کوئی ادائیگی نہیں ہو سکی ۔سوموار کی صبح اچانک جموں وکشمیر بنک کے سرور میں ٹیکنیکی خرابی پیدا ہو گئی اور نتیجے کے طور پر صافین کو پیسے نکالنے میں کافی دقتیں پیش آئیں ۔اس دوران معلوم ہوا ہے بنک کا اندرونی کام بھی سست روی کا شکار رہا کئی ایک بنکوں کے اندر بھی صافین کو پیسے نکالنے اور بھرنے میں دقتیں پیش آئیں۔ صارفین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ پیسے لینے کیلئے اے ٹی ایمز پر پہنچے جہاں انہیں مایوس ہو کر لوٹنا پڑا ۔فرید احمد نامی ایک نوجوان نے بتایا کہ سرکار ایک طرف لوگوں کو ڈیجیٹل انڈیا کے دعویٰ کر رہی ہے وہیں ریاست میں لوگ چا کر بھی اُس سے مستفید نہیں ہو رہے ہیں ۔نوجوان نے بتایا کہ وہ صبح سے ہی ریڈنسی روڑ پر موجود اے ٹی ایم کے باہر کھڑا ہے تاہم پانچ مرتبہ اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کی کوشش بھی کام نہیں آئی ۔اس دوران بنک ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بنک کا کام کاج ٹھپ ہونے کے سبب کاروبار مکمل طور ٹھپ رہا ۔کشمیر عظمیٰ نے اس حوالے سے جب بنک کے اعلیٰ حکام سے بات کرنی چاہیے تو کہیں سے بھی کوئی معقول جواب نہیں ملا تاہم بنک کے ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صبح کے وقت دہلی کے نوئڈہ علاقے سے سرور میں کوئی ٹیکنیکی خرابی ہوئی اور اُس سے جموں وکشمیربنک کا سرور بھی ٹھپ ہو کر رہ گیا ۔انہوں نے کہا کہ تکنیکی خرابی کو ٹھیک کرنے کے حوالے سے ماہرین کی مدد لی گئی ہے اور اُمید ظاہر کی جا رہی ہے کہ شام دیر گئے تک بنک سرور کو بحال کر دیا جائے گا ۔