عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// چیف سیکرٹری اتل ڈلو نے نیشنل بینک فار ایگری کلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (نبارڈ ) کی ہائی پاورڈ کمیٹی (ایچ پی سی)میٹنگ میں رورل اِنفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (آر آئی ڈِی ایف) کے تحت چلائے گئے گزشتہ پروگراموں کی پیش رفت اور کامیابیوں کا جائزہ لیا۔ مالی برس 2025-26 کے دوران آر آئی ڈی ایف 31 کے تحت شروع کئے جانے والے نئے پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی۔چیف سیکرٹری نے مختلف محکموں کی جانب سے جاری آر آئی ڈِی ایف منصوبوں کی پیش رفت کا محکمہ وار جائزہ لیا اور زور دیا کہ آر آئی ڈِی ایف 26 اور 27 کے تحت منظور شدہ کاموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے جن کی ٹائم لائنز اپنے آخری مرحلے میں پہنچ چکی ہیں۔انہوں نے تمام عمل آوری ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ منصوبوں کی تکمیل پر توجہ مرکوز کریں اور تکمیل کے قریب منصوبوں کو اوّلین ترجیح ملنی چاہیے۔انہوں نے محکموں کو ہدایت دی کہ وہ نبارڈ سے باقی فنڈز کی قسطیں فوری طور پر حاصل کریں تاکہ جاری آر آئی ڈِی ایف پروگراموں کی کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔چیف سیکرٹری نے محکموں کومزید مشورہ دیا کہ محکمے صرف ایسے منصوبے تجویز کریں جو مقررہ مدت کے اندر مکمل کئے جا سکیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ تاخیر اور بقایاجات نہ صرف منصوبوں کی فراہمی کو متاثر کرتے ہیں بلکہ محکموں کے عام کیپکس بجٹ پر اضافی بوجھ بھی ڈالتے ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ پی ڈبلیو ڈِی اور ر جل شکتی جیسے محکموں کو دوسرے فنڈنگ پروگراموں کے تحت وقتی پروجیکٹوں کو شروع کرنے پر غور کرنا چاہیئے جبکہ نبارڈ کے فنڈز کو صرف ان منصوبوں کے لئے اِستعمال کریں جو آر آئی ڈِی ایف کی مقررہ مدت کے اندر مکمل ہو سکیں۔دوران میٹنگ پرنسپل سیکرٹری فائنانس سنتوش دی ویدیا نے بتایا کہ اِس سال آر آئی ڈی ایف کے تحت مجموعی اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ منصوبے مکمل ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے ترقیاتی نتائج کو زیادہ سے زیادہ بنانے کے لئے اخراجات کی کارکردگی میں بہتری کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہر محکمے کے پاس اِس سلسلے میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ڈی جی ریسورسز ایم وائی اِیتو نے کمیٹی کو تفصیلی جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ آر آئی ڈی ایف۔ 26 سے 30 تک مجموعی طور پر 1,426 منصوبے منظور کئے گئے ہیں جن کی مالیت تقریباً 7,000 کروڑ روپے ہے جبکہ اَب تک 36 فیصد اخراجات مکمل ہو چکے ہیں۔ ان میںپی ڈبلیو ڈی کے5,249 کروڑ روپے کے 1,145 منصوبے ،جل شکتی کے محکمہ740کروڑ روپے کے 90 منصوبے ،زراعت کے 517 کروڑ ر وپے کے 104 منصوبے ،باغبانی کے 145کروڑ روپے کے 22 منصوبے،پشو و بھیڑ پالن کے203 کرو ڑ روپے کے 45 منصوبے ،محکمہ صحت کے127کروڑ روپے مالیت کے 20 منصوبے شامل ہیں۔میٹنگ میںمزید بتایا گیا کہ مالی برس2025-26 کے لئے اخراجات کا ہدف 1,304کروڑروپے مقرر کیا گیا ہے تاکہ تمام زیر اِلتوأ منصوبوں کو وقت پر مکمل کیا جا سکے اور جاری اورنئے منظور شدہ کاموں میں پیش رفت کی مطلوبہ رفتار کو برقرار رکھنا ہے۔چیف سیکرٹری نے مکمل شدہ منصوبوں کے لئے پروجیکٹ کمپلیشن سرٹیفکیٹس (پی سی سیز) اور پروجیکٹ تکمیلی رِپورٹس (پی سی آرز) کی بروقت جمع کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ نبارڈ سے اضافی فنڈز کے اِجرأ اور نئے منصوبوں کی منظوری میں سہولیت ہو۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ آر آئی ڈی ایف۔2025-26 کے لئے نبارڈ نے جموں و کشمیر کے لئے 600 کروڑروپے کی عارضی الاٹمنٹ کی ہے۔ اِس قسط کے تحت شعبہ جاتی مختص میں پی ڈبلیو ڈی 330 کروڑ،جل شکتی محکمہ149 کروڑروپے،صحت و طبی تعلیم9 کروڑروپے،،باغبانی 14 کروڑروپے ،پشو و بھیڑ پالن 47 کروڑروپے ،زراعت 50 کروڑروپے شامل ہیں۔آر آئی ڈی ایف۔ XXXI کے تحت 2025-26 کے دوران مختلف شعبوں میں تقریباً 201 نئے پروجیکٹوں کو شروع کرنے کی تجویز ہے۔چیف سیکرٹری نے اِس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹائم لائنز پر عمل، فنڈز کا مؤثر اِستعمال اور اعلیٰ معیار کی تکمیل نبارڈ کے تمام فنڈ شدہ منصوبوں کی بنیادی خصوصیات ہونی چاہئیں تاکہ نچلی سطح پر زیادہ سے زیادہ ترقیاتی اثرات حاصل کئے جا سکیں۔