سرینگر// اپنی نوعیت کے اہمفیصلے میں پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرینگر نے سٹیٹ اکنامک اینڈ سٹیٹکس کے ڈائریکٹر جنرل کو توہین عدالت کیس میں خاطی قرار دے کر ان کی ماہانہ تنخواہ سمیت پورے محکمہ کے کھاتے منجمد کردینے کی ہدایت جاری کی ہیں ساتھ ہی مذکورہ ڈائریکٹر جنرل کو اس بات کی وجہ بتانے کا حکم دیا گیا ہے کہ انہیں عدالتی احکامات کی عمل آوری میں ناکامی کا مظاہرہ کرنے پر جیل کیوں نہ بھیجا جائے ۔بدھ کوپرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرینگر عبدالرشید ڈار کی عدالت میں مپس ٹیکنالوجیز پرے پورہ سرینگر بنام محکمہ اکنامکس اینڈ سٹیٹسکس کیس کی سماعت ہوئی ۔جج موصوف نے کیس کی سماعت کے دوران دونوں طرف کے وکلاءکی بحث سمیٹتے ہوئے اپنا فیصلہ صادر کیا ۔فیصلے میں جج موصوف نے ڈائریکٹر جنرل اکنامکس اینڈ سٹیٹسکس ڈیپارٹمنٹ ریاض احمد بانڈے کو عدالتی احکامات کی عدولی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کی ماہانہ تنخواہ سمیت پورے محکمہ کے کھاتے منجمد کردینے کی ہدایت جاری کی ۔عدالت نے کہاکہ کئی یقین دہانیوں کے باجود مذکورہ ڈائریکٹر جنرل عدالتی احکامات کو خاطر میں نہ لاتے رہے اور جان بوجھ کر عدالتی احکامات کی عمل آوری میں ناکامی کا مظاہرہ کرتے رہے جس پر انہیں توہین عدالت کیس میں خاطی قرار دیا جاتا ہے اور ابتدائی طور محکمہ اکنامک اینڈ سٹیٹسکس جموں وکشمیر کے سبھی کھاتے بشمول ڈی جی مذکورہ کی ماہانہ تنخواہ بھی منجمد کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے ۔اسکے علاوہ خاطی ڈائریکٹر جنرل ریاض احمد بانڈے کے نام وجہ بتاﺅ نوٹس جاری کی گئی کہ انہیں عدالتی احکامات کی عمل آوری میں ناکامی کا مظاہرہ کرنے پر جیل کیوں نہ بھیجا جائے ۔عرضی دہندMips Technologiesپرے پورہ کے منیجنگ ڈائریکٹر معراج گلزار کی طرف سے کیس کی پیروی کررہے ایڈوکیٹ ریاض احمد جان نے عدالت کے سامنے اکنامکس اینڈ سٹیٹسکس ڈیپارٹمنٹ کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے مﺅکل نے اپنی کمپنی کے ذریعے قواعد وضوابط کے تحت محکمہ کا بزنس رجسٹر پروجیکٹ مکمل کیا اور اسکے بعد اپنی رقومات کا تقاضا محکمہ کے سامنے کیا لیکن دو برس گذر جانے کے باوجود بھی محکمہ انہیں واجب الادا رقم ادا نہیں کر سکاجس کی وجہ سے انہیں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا ۔ایڈوکیٹ جان نے کہاکہ محکمہ کے سربراہ نے جان بوجھ کر ان کے مﺅکل کو مالی نقصانات سے دوچار کرنے کے علاوہ ذہنی پریشانیوں میں بھی مبتلاءکیا۔اس حوالے سے کئی سماعتوں کے دوران عدالت نے محکمہ کے نام نوٹسیں جاری کیں اوربالآخر عدالت میں اس بات پر آمادگی ظاہر کی کہ وہ یہ واجب الادا رقم عدالت میں ہی جمع کریں گے لیکن کئی یاد دہانیوں کے بعد بھی وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ۔عدالتنے اس بات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے بالآخر اپنا فیصلہ صادر کیا اور بدھ کو حکم جاری کرتے ہوئے سرکار کو محکمہ اکنامکس اینڈ سٹیٹسکس ڈیپارٹمنٹ کے سبھی کھاتے منجمد کردئے نیز ڈائریکٹر جنرل کی ماہانہ تنخواہ پر بھی روک لگا دی ۔عدالت نے مذکورہ آفیسر کے نام وجہ بتاﺅ نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے پوچھا کہ انہیں جیل کیوں نہ بھیجا جائے ۔