راجا ارشاد احمد
گاندربل//گرمیوں کا موسم اختتام پذیر ہورہا ہے، ایسے میں ضلع گاندربل میں متعدد رابطہ سڑکیں جن کی حالت سالوں سے ناگفتہ بہہ ہے،پرتارکول شاید ہی بچھایاجاسکے گا۔ گاندربل سے ملحقہ تولہ مولہ جہاں کی سرزمین پر میر بابا حیدر ؒ کی زیارت اور اس کے قریب ہی ماتا کھیر بھوانی کا مندر بھی ہے، جو اس بات کی نشانی ہے کہ ہندو مسلم اتحاد صدیوں سے چلا آرہا ہے۔. جہاں میر بابا حیدرؒکے سالانہ عرس پر دور دور علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں زائرین اور عقیدت مند زیارت پر حاضری دیتے ہیں، وہیں کھیر بوانی مندر پر سالانہ میلے میں شرکت کیلئے ہزاروں شردہالوں مندر میں حاضری دینے کے لئے پہنچتے ہیں۔ساتھ ہی تولہ مولہ میں سنٹرل یونیورسٹی کشمیر کا مرکزی کیمپ زیر تعمیر ہے، وہی دوسری طرف تولہ مولہ کی متعدد رابطہ سڑکوں پر بہتر طریقے سے مرمت اور تجدید کا کام نہ کرنے سے عوامی حلقوں کو عبور و مرور میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔.تولہ مولہ میں واقع بنہ پورہ رابطہ سڑک کے اطراف میں نکاسی آب کی سہولت دستیاب نہ ہونے سے برفباری اور بارشیں ہونے کی صورت میں پوری رابطہ سڑک تالاب میں تبدیل ہوکر رہ جاتی ہے،جس سے مقامی آبادی کے ساتھ ساتھ دیگر علاقہ جات کو سفر کرنے والوں کو بھی گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق بنہ پورہ رابطہ سڑک کے کنارے پر نصب بجلی ٹرانسفارمر کا فیوز اگر کبھی جل جاتا ہے تو اسے درست کرنے کے لئے جان جوکھم میں ڈال کر ٹھیک کرنا پڑتا ہے کیونکہ سڑک پر پانی جمع ہونے کی صورت میں ترسیلی لائنوں کو ہاتھ لگانے کی وجہ سے بجلی کا جھٹکا لگنے کا امکان رہتا ہے جس کی وجہ سے جان جانے کا خطرہ رہتا ہے۔ مقامی لوگوں نے متعلقہ اداروں کی نوٹس میں یہ سارا معاملہ متعدد بار لایا تاہم اس مسئلہ کو سنجیدگی سے غور نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کو مشکلات درپیش ہیں۔