سرینگر//وادی میں دوبارہ لاک ڈائون کا نفاذ اقتصادی شعبے خاص طور سے سیاحتی سیکٹر کیلئے سم قاتل ثابت ہوگا۔اس بات کا اظہار ہوٹلیرس کلب کے چیئرمین مشتاق احمد چایا نے ایک ہنگامی میٹنگ کے دوران کیا۔انہوں نے کہا وادی کشمیرمیں تواضع کا شعبہ کووِڈ- 19کے پروٹوکول پرسختی سے کاربندہے اور رہنما خطوط پر من وعن عمل کیا جارہا ہے تاکہ مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور وائرس کی روکتھام کی جائے۔ ایک ہنگامی میٹنگ میں مشتاق چایا نے کہا کہ اقتصادی سرگرمیوںکو متاثر ہونے نہیں دیا جانا چاہیے لیکن تمام رہنما خطوط پر من وعن عمل کیا جاناچاہیے تاکہ وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔انہوں نے محکمہ سیاحت کی ان کوششوں کو سراہا جو وہ سیاحتی شعبے کو دوبارہ بحال کرنے کیلئے کررہا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت اور متعلقین کی کاوشیں ثمر آور ثابت ہورہی ہیں اور سیاحوں کی خاصی تعداد وادی آرہی ہے ۔لیکن بدقسمتی سے اس کے ساتھ کووِڈ کی دوسری لہر بھی مختلف ہیت کے وائرس کے ساتھ شروع ہوئی ہے ہمارے ممبران تمام رہنما خطوط کی عمل آوری کررہے ہیں جو وقت وقت پر جاری کئے گئے اور تمام ہوٹلیر ملازمین سمیت ان پر من وعن عمل کررہے ہیں۔ میٹنگ کے دوران ممبران نے کہا کہ وہ2014سے بھگت رہے ہیںاوراب بھی ملازمین اور عزیزواقارب سمیت جھیل رہے ہیں ۔چایا نے کہاکہ حالات اب بہتر ہورہے ہیں اورگزشتہ دو ماہ سے وادی میں سیاحوں کی اچھی تعداد آرہی ہے لیکن اس سے گزشتہ سات سال سے نقصان کی بھرپائی نہیں ہوگی ۔ممبران نے بجلی فیس،میونسپل ٹیکس ،جی ایس ٹی اور دیگر چارجز میں رعایت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔