سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے وزیر صنعت چند پرکاش گنگا کے اس بیان کو بدقسمتی سے تعبیر کیا ہے،جس میں انہوں نے’’ تجارتی اداروں اور انجمنوں کو وادی میں حریت کی ہڑتال کال کو مسترد کرنے اور امن کے قیام میں کھل کر سامنے آنے کا مشورہ دیا ہے‘‘۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر جاوید احمد ٹینگہ نے چند پرکاش گنگا کے اس بیان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی تجارتی انجمن یا اس کی اکائی ہڑتال پر نہیں جانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز بطور ایک ادارہ،اپنے کسی ممبر،یا کسی احتجاج میں شمولیت کرتی ہے،یا کسی بھی ہڑتال کال کی حمائت،اسی وقت کرتی ہے،جب حکومت کشمیری عوام کے مفادات کے خلاف کام کرتی ہے۔جاوید احمد ٹینگہ نے کہا کہ دہلی کے کاروباریوں اور تاجروں پر یہ زور دینے کی،وہ حکومت ہند سے تنازعہ کشمیر حل کرنے کی وکالت کرنے کے بجائے،انہوں نے ایسا بیان دیا ،جس کسی بھی طور پر تجارتی انجمنوں کو قابل قبول نہیں ہے۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے کے صدر نے کہا کہ کشمیر کی صنعت اور تجارت دہایوں بالخصوص1990 کے بعد متاثر ہوئی ہے،جس میں تاجروں کی کوئی غلطہ نہیں ہے،بلکہ یہ تنازعہ کشمیر کی دین ہے،جس کی وجہ سے وادی کی معیشت متاثر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر نے کل ہند کاروباری انجمنوں کے پلیٹ فارم سے اپنے پروگرام کو بے نقاب کیا،جس میں بھارت کی تجارتی انجمنوں کے ذریعے روایات کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور آہستہ آہستہ مکانیت فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،جو کہ فی الوقت مقامی تجارتی انجمنوں کے پاس ہے۔جاوید احمد ٹینگہ نے کہا کہ اس طرح کے منصوبوں کے خلاف سخت مزاحمت کی جائے گی۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے دو ٹوک میں واضح کیا کہ تنازعہ کشمیر کو حل کئے بغیر اس خطہ میں قیام امن ناممکن ہے۔