نیو یارک//اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیریس تنازعہ کشمیر کے حوالے سے ہندوپاک سینئر حکام کے ساتھ بات چیت کے امکانات پر غور کررہے ہیں۔ سیکریٹری جنرل کے نائب ترجمان فرہان حق نے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ عالمی ادارے کے نئے سربراہ مسئلہ کشمیر کے حل کے تعلق سے دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں۔جب ان سے کشمیر کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے یہ پوچھا گیا کہ کیاحال ہی میں سیکریٹری جنرل کا عہدہ سنبھالنے والے اینٹونیو گوٹیریس مسئلہ کشمیر کو سمجھ چکے ہیں اور کیاوہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی کے ساتھ بات کرکے پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے پر زور دیں گے؟فرہان حق نے بتایا’’اگر اس سے معاملات آگے بڑھتے ہیں توسیکریٹری جنرل دونوں ملکوں کے حکام سے بات چیت کریں گے، یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس کی وہ راہ دیکھ رہے ہیں ، اس کے علاوہ اس مسئلے کو لیکر میرے پاس کچھ نیا نہیں ہے‘‘۔اس سوال کے جواب میں کہ اینٹونیو گوٹیریس کب تک کشمیر کو لیکرہندو پاک لیڈران کے ساتھ بات چیت کریں گے ؟ نائب ترجمان کا کہنا تھا’’دنیا بھر کے دیرینہ مسائل کے ساتھ بہت سارے انتہائی پیچیدہ معاملات جڑے ہوئے ہیں جن کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’سیکریٹری جنرل اس مسئلے کا بھی مفصل جائزہ لیں گے اور یقینایہ دیکھنے کی کوشش کریں گے کہ زمینی صورتحال میں بہتری لانے کیلئے کیا کیا جاسکتاہے‘‘؟ گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا’’ نئے سیکریٹری جنرل کی بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم کے ساتھ کشمیر کو لیکر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اینٹونیو گوٹیریس میں تنازعہ کشمیر یا دنیا کے کسی اور مسئلے کے حل کے حوالے سے دلچسپی کی کمی ہے‘‘۔ ترجمان سے یہ پوچھا گیا تھا کہ کیا نئے سیکریٹری جنرل ہندوپاک کو سرحدی کشیدگی کم کرنے کیلئے کہیں گے تو انہوں نے محض اتنا کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر پہلے سے واضح پالیسی کے علاوہ کچھ نہیں کہیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ حال ہی میںاقوام متحدہ کے نئے سیکریٹری جنرل کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اینٹونیو گوٹیریس ایک بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے ہندوپاک کے مابین تنائو کے خاتمے اور مسائل کے حل کیلئے دونوں ملکوں کو ثالثی کرنے کی پیشکش بھی کی۔