ملکی سطح پر تمباکو نوشی کی شرح صرف 8.5فیصد،کشمیر میں 11.2فیصد
پرویز احمد
سرینگر //جموں و کشمیر میں، آبادی کا ایک اہم حصہ، خاص طور پر مرد، سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔ جبکہ ملکی سطح پر تمباکو نوشی کی شرح صرف 8.5فیصد اورکشمیر میں 11.2فیصد اسکے عادی بن گئے ہیں۔
مرد
نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (NFHS) اور نیشنل جرنل آف کمیونٹی میڈیسن کی رپورٹس بتاتی ہیں کہ جموں و کشمیر میں تقریباً 32% مرد اور 1% خواتین تمباکو نوشی کرتی ہیں۔ سگریٹ سب سے زیادہ عام شکل ہے۔ ان رپورٹوں سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی کے لحاظ سے یہ ہندوستان میں چوتھے نمبر پر ہے کیونکہ 2022 میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق لوگ سگریٹ پر سالانہ 850 کروڑ روپے خرچ کرتے ہیں۔جموں و کشمیر میں مرد آبادی کا ایک بڑا حصہ تمباکو کا استعمال کرتا ہے، جس میں ایک قابل ذکر اکثریت سگریٹ کا استعمال ہے۔خواتین کے مقابلے مردوں میں سگریٹ نوشی کا رجحان نمایاں طور پر زیادہ ہے۔مطالعات نے کشمیر میں طلبا کے سگریٹ نوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو بھی اجاگر کیا ہے۔جموں و کشمیر میں تمباکو کی کھپت پر کافی مالی بوجھ پڑتا ہے، سگریٹ پر سالانہ اخراجات کا تخمینہ 850 کروڑ روپے ہے۔جموں و کشمیر میں تمباکو نوشی کا زیادہ پھیلائو تمباکو سے متعلقہ دائمی بیماریوں کے زیادہ خطرے میں حصہ ڈالتا ہے، بشمول ہائی بلڈ پریشر اور COPD۔
بچے
کشمیرصوبے میں اب بچے 8سال کی عمر میں ہی سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا ہورہے ہیں اور سگریٹ نوشی کی اوسط عمر 18سال سے کم ہوکر 10سال ہوگئی ہے۔کشمیر صوبے میں تمباکو اور سگریٹ نوشی کی لت پر نظر گذر رکھنے کیلئے قائم تمباکو مخالف شعبے کے افسران کا کہنا ہے کہ کشمیر صوبے میں 13سے 15سال کے کمسن نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کی شرح 11.2فیصد ہے جبکہ پورے ملک میں اسی عمر کے نوجوانوں میں صرف 8.5فیصد ہی سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔ محکمہ صحت میںتمباکو مخالف مہم کے نوڈل افسر ڈاکٹر جہازیب ٹنکی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کشمیر صوبے میں سال 2009-10کے دوران کی گئی سروے میں جموں و کشمیر میں سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کی شرح 26.6فیصد تھی جو سال 2017میں کم ہوکر 23.7فیصد ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ نوشی کی شرح 13سے 15سال کے بچوں میں ملکی سطح سے زیادہ ہے، جو افسوس ناک ہے۔ ڈاکٹر جہازیب کا کہنا تھا کہ کشمیر صوبے میں 13سے 15سال کے بچوں میں سگریٹ نوشی کی شرح 11.2فیصد ہے جبکہ ملکی سطح پر یہ شرح صرف 8.5فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی سروے میں سگریٹ نوشی شروع کرنے والوں کی کم سے کم عمر 18سال تھی جو اب کم ہوکر 8سال ہوگئی ہے جبکہ سگریٹ نوشی شروع کرنے والوں کی اوسط عمر 10سال کی ہے۔ جہازیب نے بتایا کہ سگریٹ نوشی کو قابو کرنے کیلئے نوجوانوں میں جانکاری ہونا لازمی ہے اور بچوں میں سگریٹ نوشی کو روکنے کیلئے بھی کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف جانکاری کیمپوں میں ابتک 3لاکھ بچوں سے سگریٹ نہ پینے کا حلف دلایا گیا ہے۔