Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

تمباکو نوشی مضرِ صحت ،آگہی کے ساتھ قانونی کاروائی کی ضرورت سالانہ ایک کروڑافراد لقمۂ اجل اوربے شمار مہلک بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں

Towseef
Last updated: June 1, 2025 9:44 pm
Towseef
Share
14 Min Read
SHARE

حال و احوال

ایڈوکیٹ کشن سنمکھ داس

عالمی سطح پر ایسی بہت سی خرابیاں یابُری عادتیں، مشاغل یا سرگرمیاں ہیں، جنہیں روکنے کے لیے 195 سے زائد ممالک کی رکنیت کے ساتھ تشکیل شدہ اقوام متحدہ یوم امتناع مناتی چلی آرہی ہےاورجسے عوامی بیداری یا آگاہی کے طور پر بھی منایا جاتا ہے، جو کہ قابل تعریف ہے۔ چنانچہ اس سلسلے میں ہر سال کی طرح31 مئی 2025 کو بھی عالمی یوم تمباکو نوشی کے طور پر منایا گیا۔ جبکہ حالات و واقعات کے مناسبت سے اب وقت آگیا ہے کہ دنیا کا ہر ملک اور ریاست اس سے متعلق قوانین میں ترمیم کریں اور تمباکو اور اس کی مصنوعات کی خریدو فروخت اور استعمال پر مکمل طور پر پابندی لگائیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف نیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔ اگرچہ بھارت کی کئی ریاستوں میں تمباکو اور اس کی مصنوعات پر پابندی ہے، لیکن اس پرعملدرآمد کا زبردست فقدان ہے۔ اس حوالے سے میں بذاتِ خود اس مضمون کو لکھنے کے پیچھے ایک ہفتہ تک ریسرچ اور گراؤنڈ رپورٹنگ کرتا رہا،اور معلوم ہوا کہ تمباکو بیچنے والوں کے خلاف کارروائی انتہائی سُست روی کا شکار ہے۔ بازاروں میں تمباکو مصنوعات کی کھلے عام بڑے پیمانے پرخریدو فروخت ہورہی ہے۔گوداموں کے گودام تمباکوں مصنوعات سے بھرے پڑے ہیں۔ بیچنے والے مہذب زندگی میںبڑےخوش و خرم نظر آرہے ہیں۔ اصل میں بھتہ خوری کی وجہ سے جو چھاپے پڑتے ہیں، اس کی اطلاع متعلقہ مالک کو متعلقہ محکمے کے مخبروں سے مل جاتی ہے اور کاروائی سے قبل ہی سامان ٹھکانے لگا دیا جاتا ہے یا سیٹنگ سے کم دکھایا جاتا ہے، کیس میں ڈھیل دی جاتی ہے، ملزمان کی جلد ضمانت ہو جاتی ہے اور پھر کاروبار کا سلسلہ حسب دستورچالو رہتا ہے۔ چھاپے توریکارڈ میں دکھائے جاتے ہیں، لیکن اصل میں کچھ بھی نہیں ہوتا ہے۔ہوسکتا ہے کہ ہر ضلع کے انتظامیہ کی کہانی ایک جیسی نہ ہو ،تاہم دکھائی تو یہی دیتا ہے کہ تمباکو مصنوعات اور اس قسم کے دیگر منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف عدالتوں یا قوانین نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے ایسی کوئی سخت کاروائی یا سزاکاروائی سامنے نہیں آتی ،جو دوسروں کے لئےباعث ِعبرت ہویاجس سے منشیاتی مصنوعات کی خریدو فروخت پر قدغن لگ سکے۔جبکہ دیکھنے میں یہی آرہا ہے کہ صورت حال حسب روایت چل رہی ہے۔ملوثین چھوڑ دئیے جاتے ہیں ،معاملے تھما دیئے جاتے ہیںاور ہم صرف اور صرف آگاہی کے دن یا یوم امتناع مناتے چلے جاتے ہیں۔اس سلسلے میں حکومتی انتظامیہ کو سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ورنہ ہر سال 31 مئی کو تمباکو کی ممانعت کا دن منا نے کا کوئی فائدہ نہیں۔نشہ کوئی بھی ہو،اس کے روک تھام کے لئے قانونی اقدامات پر عملدرآمد ہونا لازمی ہے۔ ہم اس مضمون کے ذریعے میڈیا پر دستیاب معلومات کے تحت بات کررہے ہیں کہ تمباکو مصنوعات کے استعمال کی ممانعت کے بارے میں عوامی آگاہی کا دن منانا کافی نہیںبلکہ وقت کا تقاضا ہے کہ قومی سلامتی کے پیش نظر تمباکو مصنوعات کے فروخت کنندگان کے خلاف قانون ایکٹ کےتحت کارروائی ہوجانی چاہئے۔

قارئین کرام ! اگر ہم 23 سے 29 مئی 2025 تک تمباکو استعمال کرنے والوں کے ساتھ اپنی گراؤنڈ رپورٹنگ کی بات کریں تو جب میں نے اپنے روزمرہ کے معمولات میں سبزی منڈی، مال، سینما ہال، پٹرول پمپ، کریانہ منڈی سمیت کئی مقامات کا دورہ کیا تو یہی دیکھا کہ کہ جن لوگوں کے ہاتھوں میں گٹکا ،تمباکو، جھلی میں لپٹا ہوا یا تھیلوں میں بھرا ہوا تمباکو مصنوعات ہیں۔جب اُن سے بات کی تو اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ سگریٹ کے پیکٹوں اور تمباکو مصنوعات کی تھیلیوں پر لکھا ہوا ہے کہ اس کے استعمال سے کینسر جیسی بیماری لاحق ہو سکتی ہیں لیکن پھر بھی ہم اسے پیتے اور کھاتے رہتے ہیں۔ اگرچہ یہاں تمباکو پر پابندی ہے لیکن پھر بھی اس کی خریدو فروخت بڑے پیمانے پر کھلے عام ہورہی ہے۔جب استعمال کرنے والوںسے اُن کے دانتوں کے بوسیدہ ہونے کی بات کی تو بقول ان کے تمباکو کے استعمال کے باعث سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔

کینسر جیسی مہلک بیماری کے لاحق ہونے کے باوجود لوگ سگریٹ پیتے ہوئے اور تمباکو مصنوعات کوکھاتے ہوئے دیکھے گئے تو میں نے محسوس کیا کہ اب آگاہی پھیلانے کے ساتھ ساتھ بہت سخت ایکشن لینے کی اشد ضرورت ہے اور ٹارگٹ ایکشن کیسز دینے کے لیے متعلقہ محکمے پر اعلیٰ حکام کا دبائو بھی لازمی بن کا ہے۔ جبکہ خود غرض ،کورپٹ اور نا اہل افسران کے خلاف بھی ایکشن لینا وقت کی اہم تقاضا ہے۔جبکہ وزارتی سطح پر اس کا نوٹس لینا بھی ضروری ہے۔

اگر ہم 31 مئی 2025 کو تمباکو کی ممانعت کا دن منانے کی بات کریں تو دنیا بھر میں ہر سال 31 مئی کو عالمی یوم تمباکو نوشی یا انسداد تمباکو کا دن منایا گیا۔ ہندی میں اسے ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے یا اینٹی ٹوبیکو ڈے کہا جاتا ہے۔ ہر کوئی جانتا ہے کہ تمباکو کھانے سے ان کی صحت کوزبردست نقصان پہنچتا ہے لیکن اس کے باوجود لوگ اس کے استعمال سے گریز نہیں کرتے۔ اس لیے انسداد تمباکو کے دن کے موقع پر لوگوں کو تمباکو چھوڑنے اور اسے ہاتھ نہ لگانے کے لیے آگاہ کیا جاتا ہے۔ ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے 2025 کا موضوع یا تھیم بچوں کو تمباکو کی صنعت کی مداخلت سے بچانا ہے تاکہ آنے والی نسلوں کو محفوظ بنایا جا سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تمباکو کے استعمال میں مسلسل کمی آتی رہے۔ چنانچہ اس سال نوجوانوں کو نشانہ بنانے والے تمباکو کی صنعت کے مارکیٹنگ کے طریقوں کے تشویشناک رُجحان پر توجہ دی گئی ہے۔ تمباکو نوشی کے عالمی دن کی اہمیت دن بہ دن بڑھ رہی ہے، کیونکہ سوشل میڈیا اور لائیو سٹریمنگ پلیٹ فارمز وغیرہ کے ذریعے دنیا بھر کے نوجوان تیزی سے تمباکو مصنوعات کی طرف راغب اور بے نقاب ہو رہے ہیں۔ جوکہ اُن کی صحت اور معاشرےکے مستقبل کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ دنیا بھر کے سروے مسلسل یہ ظاہر کرتے ہیں کہ زیادہ تر ممالک میں 13 سے 15 سال کی عمر کے بچے تمباکو اور نکوٹین والی مصنوعات استعمال کر رہے ہیں۔ 13 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے لیے سگریٹ نوشی کا بڑھتا ہوا خطرہ نوجوانوں میں اب بھی موجود ہے اور بہت سے ممالک میں اس کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 13 سے 15 سال کی عمر کے 38 ملین سے زیادہ بچے کسی نہ کسی شکل میں تمباکو استعمال کر رہے ہیں۔ 2022 میں، 15 سے 24 سال کی عمر کے لوگوں میں مقبول ٹی وی اور ویب شوز میں تمباکو نوشی کے انداز میں 110 فیصد اضافہ ہوا، جو اکثر تمباکو نوشی کو دلکش اور ٹھنڈی کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ ٹروتھ انیشیٹو کے مطابق جب نوجوان اسکرین پر سگریٹ نوشی کی تصاویر دیکھتے ہیں تو ان میں سگریٹ نوشی شروع کرنے کا امکان تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔ اگر ہم تمباکو کے استعمال کے بارے میں بات کریں کہ مختلف اقسام کے کینسر کی سب سے بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے۔ پھیپھڑوں کے کینسر سے ہونے والی 90 فیصد اموات کا ذمہ دار صرف تمباکو نوشی ہے۔ تمباکو استعمال کرنے والوں کی تعداد 1.25 بلین تک کم ہونے کے باوجود،13 سے 15 سال کی عمر کے بچوں میں تمباکو کا استعمال ایک بڑا چیلنج بن چکاہے۔ نوجوانوں کے لیے تمباکو کی صنعت کی ہدف کردہ حکمت عملی میں نئی ​​مصنوعات کی مارکیٹنگ شامل ہے، جیسے اِی سگریٹ، دھوئیں کے بغیر تمباکو، سنس، پاؤچز اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال روایتی اشتہاری پابندیوں سے بچنے کے لیے، نوجوانوں کے تحفظ کے موضوع پر 31 مئی کو منائے جانے والے تمباکو نوشی کے عالمی دن سے قبل نوجوان صارفین کو نشانہ بنانے کے لیے ٹیکسوں میں اضافہ، مزید تمباکو سے پاک زونز، تمباکو کی مصنوعات کی فروخت اور مارکیٹنگ پر سخت ضابطے اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے استحصال کی وکالت کی جا رہی ہے۔ نوجوانوں میں تمباکو کا استعمال خطرناک حد تک بڑھتا جا رہا ہے جو انہیں براہ راست کینسر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے دوچار کرتا ہے۔ یہ کینسر میں مبتلا اور مرنے والے لوگوں کی تعداد کو کم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ آنے والی نسل کو تمباکو کی مصنوعات اور گمراہ کن آن لائن اشتہارات سے بچائیں اور اس صنعت کی جارحانہ حکمت عملی کا مقابلہ کریں جس کا مقصد کسٹمر بیس کی تجدید کرنا ہے۔ ہم نے خاص طور پر نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی نئی مصنوعات کے لیے مارکیٹنگ کی حکمت عملیوں پر سخت کنٹرول کی وکالت کی ہے۔ جیسے ای سگریٹ، خاص ذائقہ والی مصنوعات، دھوئیں کے بغیر تمباکو، سنس اور پاؤچز۔ جنہیں سوشل میڈیا کے ذریعے بڑے پیمانے پر فروغ دیا جاتا ہے۔ تمباکو کا استعمال اور استعمال کئی قسم کے کینسر جیسے پھیپھڑوں، larynx، منہ، غذائی نالی، گلا، مثانہ، گردہ، جگر، معدہ، لبلبہ، بڑی آنت اور گریوا کے ساتھ ساتھ ایکیوٹ مائیلوڈ لیوکیمیا کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔ ایک اندازے کے مطابق تمباکو کے استعمال سے ہر سال 1 کروڑ سے زیادہ لوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ تمباکو نہ صرف صحت کو متاثر کرتا ہے بلکہ ماحول پر بھی کئی طرح سے بُرے اثرات مرتب کرتا ہے۔

اس لئےجب ہم تمباکو کے استعمال سے ہونے والی مختلف بیماریوں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ تمباکو کا استعمال اور تمباکو نوشی ہماری صحت کو کئی طریقوں سے متاثر کرتی ہے اورمختلف مہلک بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے،جن میں نظام انہضام کا کینسر، لبلبہ، معدہ، منہ، جگر، ملاشی، بڑی آنت اور غذائی نالی میں اعصابی پیچیدگیاںو اعصابی عوارض کے ساتھ ساتھ کئی چھوٹی چھوٹی بیماریاں شامل ہیں جبکہ اعصابی امراض، فالج وغیرہ جیسے امراض کا بھی خطرہ لاحق رہتا ہے۔ دماغ اور عروقی ڈیمینشیا دل کی بیماری، پھیپھڑوں کی بیماری، ذیابیطس ،دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری، تپ دق ،آنکھوں کی بعض بیماریاں تمباکو نوشی کی ہی دین ہوتی ہے۔ ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 35 لاکھ ہیکٹر رقبہ کوتمباکو اُگانے کے باعث تباہ کیا جاتا ہے۔ تمباکو کی کاشت کی وجہ سے ہر سال 2 لاکھ ہیکٹر جنگلات کی کٹائی ہوتی ہے اور مٹی کا خاتمہ ہوتا ہے۔ ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 4.5 لاکھ کروڑ سگریٹ کے بٹ ضائع کئے جاتے ہیں۔ مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے سے ہر سال 800 ملین کلو گرام زہریلا فضلہ پیدا ہوتا ہے اور ہزاروں کیمیکلز ہوا، پانی اور مٹی میں چھوڑے جاتے ہیں۔ تمباکو کی کاشت کے لئے بڑی مقدار میں پانی استعمال ہوتا ہے، جس سے کرہ ارض میں پانی کی کمی ہوتی ہے۔

لہٰذااگر ہم مندرجہ بالا پوری تفصیل کا مطالعہ اور تجزیہ کریں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ تمباکو نوشی کا عالمی دن 31 مئی 2025 اب آگاہی پھیلانے کے ساتھ ساتھ قانونی سختی بھی نافذ کرنا ضروری ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ بچوں کو،جوکہ ہمارا قیمتی مستقبل ہے،کو تمباکو کی صنعت کے استعمال سے ہر سطح پر بچایا جائے۔یاد رہے کہ تمباکو کی ممانعت کے بارے میں عوامی آگاہی کے دن ختم ہو چکے ہیں،جبکہ وقت کی پُکار ہے کہ تمباکو مصنوعات کی خریدو فروخت پر مکمل قدغن لگ جانی چاہئے۔اس کو بیچنے والوں اور اس کو استعمال کرنے والوں دونوں کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔
9359653465رابطہ ۔ [email protected]>

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پہلگام سانحے کے ایک ماہ بعد کشمیر میں شعبہ سیاحت بتدریج بحالی کے سفر پر گامزن
برصغیر
آئی جی پی کشمیر کی لوگوں کو میلہ کھیر بھوانی اور عرس حضرت شاہ ہمدان کی مبارکباد
تازہ ترین
ملی ٹینٹوں سے راوبط کے الزام میں تین سرکاری ملازمین برطرف
تازہ ترین
ایل جی سنہا کا کھیر بھوانی مندر کا دورہ
تازہ ترین

Related

تعلیم و ثقافتکالم

بچوں کی نفسیات اور مؤثر تدریسی طریقہ فہم و فراست

June 2, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

ہمارے مدارس ، ہماری تعلیم اور ہمارا طرزِ عمل فکرو فہم

June 2, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

معلم اور شاگرد کا رشتہ،اساتذہ قوم کے معمار فکرو ادراک

June 2, 2025
کالممضامین

سیدالسّادات حضرت میرسید علی ہمدانی ؒ ولی اللہ

June 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?