نئی دہلی// سپریم کورٹ نے پانچ انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری کے معاملے میں بدھ کو مہاراشٹر حکومت سے جواب طلب کیا اور اگلے حکم تک تمام ملزمان کو نظربند رکھنے کی ہدایت دی۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے پانچوں ملزمان سدھا بھاردواج، گوتم نولکھا، ارون فریرا، وی گونجالویز اور پی ورورا راؤ کی ٹرانزٹ ریمانڈ پر روک لگاتے ہوئے انہیں اگلے حکم تک گھر میں نظر بند رکھنے کی ہدایت دی ہے ۔ کورٹ نے مؤرخ رومیلا تھاپر، دیوکي جین، پربھات پٹنائک، ستیش دیش پانڈے اور ماجہ داروالا کی ایک مشترکہ درخواست کی فوری سماعت کرتے ہوئے مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کر کے اگلے بدھ (پانچ ستمبر) تک جوابی حلف نامہ دائر کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے اگلی سماعت کے لئے 6 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے ۔معروف مصنفہ اروندھتی رائے نے گوتم نولکھاسمیت کئی سماجی کارکنان کی گرفتاریوں کی مذمت کی ہے۔انہوںنے کہا کہ ا روندھتی رائے نے کہاکہ اس صورت حال کو دیکھ کر محسوس ہوتا کہ ملک میں ایمرجنسی کا اعلان ہونے والا ہے۔اروندھتی رائے نے کہاکہ دن دہاڑے لوگوں کے قتل کرنے والوں اور موب لنچنگ کرنے والوں کی جگہ وکلاء ، ادیبوں، دلت حقوق کیلئے لڑنے والے کارکنان اور مفکروں کے گھر پر چھاپہ ماری ہو رہی ہے۔ اروندھتی نے مزید کہاکہیہ آئندہ انتخابات کی تیاری ہے۔ لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اس کے خلاف متحد ہونا ہوگا نہیں تو ہم ہر طرح کی آزادی کو کھو دیں گے۔ یہ بالکل ایمرجنسی جیسی صورت حال ہے۔ ادھر پرکاش کرات نے کہاکہیہ (گرفتاریاں) جمہوری حقوق پر حملہ کے مترادف ہیں۔ اروندھتی رائے نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان لوگوں پر لگائے گئے تمام معاملات کو واپس لیا جائے اور انہیں جلد از جلد رہا کیا جائے۔ وہیں سینئر کمیونسٹ رہنما پرکاش کرات نے اس کارروائی کو جمہوری حقوق پر حملہ کے مترادف قرار دیا ہے۔پرکاش کرات نے کہاکہ یہ واضح کرتا ہے کہ ہندوستان کہاں جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ قاتلوں کا احترام کیا جا ئے گا اور جشن بھی منایا جائے گا۔ لیکن سماجی انصاف کے حق میں جو بولے گا اسے مجرم کہا جائے گا۔ دریں اثنا نیشنل ہیوم رائٹس کمیشن نے مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب دائر کرنے کو کہا ہے ۔ کمیشن کی طرف سے چیف سیکرٹری اور پولیس سربراہ کے نام جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان کی گرفتاری میں طے شدہ ضوابط کو بالائے طاق رکھ دیا گیا ہے ۔ سرکار کو چا ر ہفتہ کے اندر جواب دینے کے لئے کہا گیا ہے ۔