جموں//وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے رسل و رسائل کے مرکزی وزیر منوج سنہا پر زور دیا ہے کہ وہ گریز علاقے کے تلیل گاﺅں کو سلیولر کوریج کے دائرے میںلانے کےلئے لازمی اقدامات اٹھائے۔مرکزی وزیر کے نام ایک مراسلے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ علاقہ گریز سے کافی دوری پر واقع ہے اور سال کے بیشتر وقت میں یہ باقی علاقوں سے کٹا رہتا ہے۔محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیر سے درخواست کی کہ وہ بی ایس این ایل اور دیگر پرائیویٹ سلیولر موبائیل کمپنیوں کو ہدایات دیں کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر تلیل گاﺅں کو ملک کے موبائیل نیٹ ورک پر لانے کے لئے فوری اقدامات کریںتاکہ گاﺅں کے لوگوں کے مشکلات میں کمی واقع ہوسکے۔واضح رہے کہ عوام تک پہنچنے کے پروگرام کے ایک کڑی کے طور پر وزیر اعلیٰ نے حال ہی میں گریز کا دورہ کیا تھا جہاں کافی تعداد میں لوگوں نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کی اور ان سے درخواست کی تھی کہ علاقے کو موبائیل نیٹ ورک کے دائرے میں لایا جائے تاکہ انہیں دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔وزیرا علیٰ نے انہیں یقین دلایا تھا کہ وہ یہ معاملہ مرکز ی حکومت کے ساتھ اٹھائیںگی۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزیر سمرتی زبن ایرانی کے نام ایک علاحدہ مراسلے میں ڈی ڈی کا>شر کے مقامی پرڈیوسروں کو پروگراموں کی کمیشنگ نہ ہونے اور نئے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن میں سخت لوازمات رکھے جانے سے پیدا شدہ مسائل کو اُجاگر کیا اور ان مسائل کو حل کرنے میں مرکزی وزیر کی مداخلت طلب کی۔اپنے مکتوب میں وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ ڈی ڈی کا>شر مقامی فنکاروں اور پروگرام پرڈیوسروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرانے کے لئے شروع کی گئی تھی تاکہ وہ اپنے ٹیلنٹ کا مظاہر ہ کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست کی مقامی زبانوں اور ثقافتوں کو بھی فروغ دے سکیں۔محبوبہ مفتی نے سمرتی ایرانی سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کا از سر نو جائزہ لیں تاکہ مقامی فنکاروں اور پروگرام تیار کرنے والوں کوڈی ڈی کاشر پر اپنے ہنروں اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کابھرپور موقعہ فراہم ہوسکے۔انہوںنے کہاکہ یہ چینل شروع کرنے کا بنیادی مقصد بھی یہی تھا ۔واضح رہے کہ ٹیلی ویژن سے جڑے پیشہ وروں کے ایک وفد نے حال ہی میں ایک عوامی ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کی تھی اور یہ معاملات ان کی نوٹس میں لائے تھے اور وزیر اعلیٰ نے انہیں یقین دلایا تھا کہ وہ ان مسائل کو اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزیر کے ساتھ اٹھائیں گی۔