عظمیٰ نیوز سروس
حیدرآباد// تلنگانہ کے ضلع سنگاریڈی کے پشمیالارم صنعتی علاقے میں ایک فارماسیوٹیکل کمپنی ‘سگاچی انڈسٹریز’ میں ہوئے خوفناک دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 34 ہو گئی ہے۔ پولیس کے ایک اعلی افسر کے مطابق ملبہ ہٹانے کے دوران مزید لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جس کے بعد ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ پرِتوش پانڈے نے پی ٹی آئی کو بتایا کہاب تک 31 لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں، جبکہ تین افراد اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچا مہم کا آخری مرحلہ ابھی جاری ہے۔ریاستی وزیر صحت دامودر راجہ نرسمہا نے بتایا کہ دھماکے کے وقت پلانٹ میں تقریبا 90 افراد کام کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی اے ریونت ریڈی منگل کی صبح جائے حادثہ کا دورہ کریں گے۔ اس واقعے کے فورا بعد ایک سرکاری بیان میں وزیر اعلی نے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور حکام کو ہدایت دی کہ پھنسے ہوئے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں مہیا کی جائیں۔حادثے کی ممکنہ وجہ کیمیکل ری ایکشن بتائی جا رہی ہے، جس سے زوردار دھماکہ ہوا اور بعد میں آگ بھی بھڑک اٹھی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق دھماکہ پلانٹ کے ڈرائنگ یونٹ یا ری ایکٹر میں ہوا۔ ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس اور فائر سروسز کے ڈائریکٹر جنرل وائی ناگی ریڈی نے کہا کہ دھماکہ ممکنہ طور پر ڈرائنگ یونٹ میں ہوا، جبکہ پولیس انسپکٹر جنرل وی ستیہ نارائن کا کہنا ہے کہ یہ ری ایکٹر دھماکے کا معاملہ لگتا ہے۔’سگاچی انڈسٹریز لمیٹڈ’ کی ویب سائٹ کے مطابق یہ کمپنی ادویات کی تیاری میں صلاحیت رکھتی ہے۔ کمپنی نے ایک بیان میں جانی نقصان پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور متاثرین کو ہر ممکن امداد دینے کا یقین دلایا۔ کمپنی نے یہ بھی واضح کیا کہ فیکٹری کا انشورنس کرایا گیا تھا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور مرنے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو پچاس پچاس ہزار روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔
ریاستی اور مرکزی حکام حادثے کی وجوہات کی مکمل جانچ میں مصروف ہیں، جبکہ جائے حادثہ پر فائر بریگیڈ، پولیس، اور ریلیف ٹیمیں اب بھی موجود ہیں۔