مختصر خلا صہ
محمد عبدالحفیظ اسلامی
قرآن مجید اللہ کی آخری کتاب ہے جو اسکے آخری نبی و رسول حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب اطہر پر نازل ہوئی اور اسکے نزول کا مقصد بندگان خدا کو راہ راست دکھانا جائے، جسے صراط مستقیم کہا گیا ہے۔قرآن مجید اپنے نزول سے لیکر آج تک ایک محفوظ کتاب ہے اور قیامت تک یہ اپنے اصل کے ساتھ باقی رہے گی،کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اسے نازل کیا اور اسکی حفاظت کی ذمہ داری بھی اللہ ہی کے ذمہ ہے۔لیکن قرآن کی عظمت واہمیت سے نا واقف ،جہل میں مبتلا لوگ قرآن کے خلاف نئ نئ چالیں چلتے ہیں اور اپنے پاس اسکے رد میں علمی وعقلی دلیل نہ پاکر اپنی تنگ دلی وناشکری کا اظہار کرتےہوئے اِن متبرک نسخوں کو جلا کر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے اسے ختم کردیا۔ لیکن حقیقت یہ ہےکہ اللہ نے اسے تمام نوع انسانی کے لیے دستور حیات بنایا ہے تاکہ اسکے عین مطابق لوگ زندگی بسر کریں اور دنیا وآخرت میں عزت، کامیابی ٫کامرانی حاصل کریں۔اسطرح جتنے بھی نبی ورسل دنیا میں تشریف لائے، انکا ایک ہی مقصد رہا ہے کہ اللہ کی بندگی کی جائے۔ اس سلسلہ کی آخری کڑی قرآن مجید کے نزول کے ساتھ، محمد بن عبداللہ کو محمدؐ رسول اللہ کی حیثیت سے عظمت کا تاج پہناتے ہوئے رکھدی گئی، نبیؐ اور نزول قرآن دراصل تمام نوع انسانی پر اللہ کا بڑا رحم وکرم و احسان ہے کیونکہ قرآن کو دستور حیات کی عظیم کتاب بناکر اُتارا، معلم کتاب کی حیثیت میں حضرت محمد رسول اللہ ؐ کو بھیج کر حق و باطل میں تمیز پیدا کرنے کا سامان کردیا۔قرآن مجید کا نزول رمضان المبارک جیسے بابرکت مہینے کے آخری عشرے کی طاق رات (شب قدر) میں ہوا، پھر اسکے بعد اسکی دعوت کو لیکر آنحضورؐ نے اس دنیا سے رخصت فرمانے تک جدوجہد فرمائی، آپ ؐکے اصحاب کرامؓ نے آپکا بھر پور ساتھ دیا اور پھر خوش نصیب لوگوں نے اسی روش پر چلتے ہوئے قرآن مجید پر عمل کیا اور اس کی دعوت کو ساری دنیا میں پھیلا یا۔ آج بھی اس انبیائی مشن و قرآنی تحریک کو لے کرچلنے والے نیک بخت نفوس اللہ کی زمین پر پائے جاتے ہیں، جن میں ایک نام معروف عالم دین مولانا محمد عامر خان قاسمی بھی نمایاں طور ہمارے سامنے موجودہیں، جنہوں نے قرآن کی دعوت کو عام کرنے کو اپنی زندگی کا نصب العین بنایا ، چونکہ حضرت کامشن کتاب وسنت کے پیغام کو عام کرنارہا ہے ۔ ہندو پاک میں قرآن مجید سے متعلق افسوس ناک بات یہ رہی ہے کہ ہمارے بعض ناسمجھ بھائی قرآن حکیم کی تعلیم اور اسکے فہم کو ایک خاص طبقہ تک محدود کر رکھا ہے جبکہ قرآن سارے انسانوں کی ہدایت کے لئےآسان بنا کر اُتارا گیا ، اس نکتہ کو آشکارا کرنے حضرت والا نے پورے خلوص کے ساتھ، شب وروز و بےتکان مصروف کار رہ کر عامۃالمسلمین میں قرآن کی سمجھ تدبر وتفکر پیدا کرنے تلخیص بیان القرآن کے نام سے ایک کتاب تالیف فرمائی ہے جو انتہائی قابل قدر ہے۔یہ’’کتاب تلخیص بیان القرآن‘‘ دراصل رمضان کے مبارک موقع پر تراویح (قیام اللیل) کے ہر ترویحہ کے درمیان امام نے جوآیات پڑھی ہے، اسکا رکوع برکوع ایک مختصر خلاصہ پیش کیا ہے۔مثال کے طور پر،سورہ بقرہ کا دوسرا ایک رکوع’’ومن الناس من یقول آمنا باللہ‘‘ آیت 8 تا ’’ان اللہ علی کل شی ءٍ قدیر‘‘ آیت 20تک یہ 13آیات پرمشتمل ہے، اس پورے ایک رکوع کا مرکزی خلاصہ صرف 2سطر میں پیش کیا ہے، ملاحظہ فرمائے۔’’ منافقین زبانی ایمان جتاتے ہیں،لیکن دل سے اللہ تعالیٰ کے احکام کامذاق اڑاتے ہیں، زمین میں فساد مچاتے ہیں، ان کو عذاب الیم یعنی بڑا درد ناک عذاب ہوگاجھوٹ بو لنے کی وجہ سے۔‘‘(البقرہ رکوع نمبر 2)اور اسی طرح 85ویں سورۃ البروج کی تلخیص ملاحظہ فرمائیے جس میں آیت نمبر 1 ’’والسماءِ ذاتِ البروج ‘‘تا آیت نمبر 20 ’’فِی لُوحٍ مَحفُوظٍ‘‘ تک اس 20آیات پر مشتمل ایک رکوع کو صرف 3سطر میں، اسے پورے مضمون کے ساتھ پیش کردیا گیا۔’’برجوں والے آسمان کی قسم، قیامت کے دن کی قسم گواہی دینے والوں کی قسم،جوبھی اللہ والوں کو اذیت پہنچاے گا یا انکی راہ میں مشکلات پیدا کرے گا ،وہ اپنے کئے کی سزا بھگتے گا۔جو اللہ کے نیک بندے ہوں گے وہ لوح محفوظ سے نازل کئے ہوئے قرآن کی تعلیمات کو دنیا کے ہر گوشے میں پہنچائیں گے۔سورہ بروج کے پہلے رکوع پر مشتمل 20آیات قرآنی کا خلاصہ ختم ہوا۔
مذکورہ بالا صرف 2حوالوں سے ہی اندازہ ہوا ہوگا کہ مولف محترم نے یہ کتاب کتنی عرق ریزی سے مرتب کی ہوگی ،یعنی بات مختصر ہونے کے باوجود، قارئین کرام آیات قرآنی کے اصل مفہوم تک پہنچ جاتے ہیں۔ رسول اللہ ؐ نے ہمارے لیے جو امانت اپنے پیچھے چھوڑی ہے ، ہم سب اس کے امین ہیں، ہم پر یہ ذمہ داری آتی ہےکہ اپنے بھائیوں کو قرآن مجید سے جوڑیں اور اسکے مطابق اعمال زندگی بنانے کی طرف راغب کریں تاکہ قرآن حکیم کے نازل ہونے کے مقصد کو مسلمان پاسکیں۔ قرآن مجید کے ایک چھوٹے سے طالب علم کی حیثیت میں تمام مساجد کمیٹیوں کے ذمہ داروں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس قرآنی مشن سے جڑ جائیں اور اپنے اپنے مساجد میں اس کتاب، تلخیص بیان القرآن کونماز تراویح کے موقع پر وقفہ کے دوران سُنانے کا اہتمام فرمائیں، جس سے اُمت کی اصلاح کی امید کی جاسکتی ہے۔
رابطہ۔9885687670
[email protected]