عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر کے بیشتر حصوں میں رات بھر موسلا دھار بارش ہوئی، جس سے کئی نشیبی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی اور جموں۔پٹھانکوٹ قومی شاہراہ پر ایک اہم پل کو نقصان پہنچا۔حکام نے بتایاکہ جموں میں گزشتہ 24گھنٹوں میں صبح 8.30بجے ختم ہونے والی 190.4ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو ایک صدی میں اس مہینے کی دوسری سب سے زیادہ بارش ہے۔ اگست کے لیے سب سے زیادہ بارش 228.6 ملی میٹر ہے، جو 5 اگست 1926کو ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اس سے پہلے کی دوسری سب سے زیادہ بارش 11اگست 2022کو 189.6ملی میٹر تھی۔حکام نے ایڈوائزری جاری کی کہ 27اگست تک بادلوں کے پھٹنے، سیلاب اور تودے گرنے کے امکانات کے ساتھ درمیانے سے شدید بارش کے امکانات ہیں۔
دریا
شدید بارشوں کی وجہ سے کھٹوعہ میں نالہ اجھ نے خطرے کا نشان عبور کرلیا اور پنج تیرتی میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا تھا۔سانبہ میں بسنتر نالہ میں بھی طغیانی آگئی اور وہ 6فٹ اوپر بہہ رہا تھا۔جموں توی کے علاوہ راجوری اور پونچھ میں بھی ندی نالے خطر ناک حد پر تیز بہائو کیساتھ بہہ رہے تھے۔حکام نے بتایا کہ بڑے ندی نالوں بشمول سانبہ میں بسنتر، کٹھوعہ میں اجھ اور راوی، ڈوڈہ میں چناب، کشتواڑ، رام بن ، ادھم پور اور جموں توی میں میں پانی کی سطح میںتیزی سے اضافہ ہوا۔
45طلباء بچائے گئے
حکام نے بتایا کہ جموں میں، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن (آئی آئی آئی ایم) کے کم از کم 45طلبا کو ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس اور پولیس کے مشترکہ آپریشن میں ہاسٹل کمپلیکس کی زیریں منزل سیلابی پانی میں ڈوبنے کے بعد محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔عہدیداروں نے بتایا کہ اتوار کی صبح نہر سے سات فٹ سے زیادہ پانی ان کے ہاسٹل کی عمارتوں میں داخل ہونے کے بعد ایس ڈی آر ایف اور پولیس نے کشتیوں سے طلبا تک پہنچنے کی کوشش کی۔ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو آپریشن پانچ گھنٹے سے زائد جاری رہا اور تمام پھنسے طالب علموں کو محفوظ مقامات پر نکال لیا گیا۔
جموں شہر
جموں شہر میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئے جس کی وجہ سے ندی نالوں میں پانی کی سطح بڑھ گئی،جس سے جانی پور، روپ نگر، تالاب تلو، جیول چوک، نیو پلاٹ اور سنجے نگر سمیت کئی مقامات پر سڑکیں ڈوب گئیں اور سیلابی پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔حکام نے بتایا کہ کئی مکانات کی چاردیواری کو بھی نقصان پہنچا، جبکہ تقریباً ایک درجن گاڑیاں سیلاب میں بہہ گئیں۔توی پل کے قریب ایک مندر سے متصل سڑک کا ایک حصہ دھنس گیا، جب کہ جموں بس سٹینڈ کے باہر نکلنے والے گیٹ پر ایک پلا بھی شدید بارش کی وجہ سے گر گیا۔ندی اور نالوں میں پانی کی سطح بڑھ جانے سے نشیبی علاقوں میں صورتحال مزید سنگین ہو گئی جہاں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس سے متعدد مقامات پر دیواروں اور درجنوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ بس سٹینڈ کو بی سی روڈ سے ملانے والی کئی سڑکیں، پل کو نقصان پہنچا ہے۔
کٹھوعہ
جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے پر لوگیٹ موڑ کے قریب ایک پل کٹھوعہ ضلع میں شدید بارش کے بعد سہر کھڈ نالہ کے بہہ جانے کی وجہ سے درمیان میں ٹوٹ گیا۔ حکام نے بتایا کہ شاہراہ پر ٹریفک کو متبادل پل سے موڑ دیا گیا۔سانبہ میں سیلاب کا الرٹ جاری کردیاگیا ہےجبکہ لینڈ سلائیڈنگ نے سانبہ-مانسر۔ادھم پور، جموں-نگروٹا سڑکیں بلاک کر دی ہیں۔حکام نے بتایا کہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی فوری اطلاع نہیں ہے، لیکن بارشوں کی وجہ سے جموں کے علاقے راجوری اور پونچھ اور شمالی کشمیر کے گریز میں کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔
ادہم پور
ادھم پور میں لینڈ سلائیڈنگ سے پٹرول پمپ ملبے میں دب گیا۔اتوار کے روز چھوٹی پیاڑی کے کنارے نیچے آگئے اور ایک پیٹرول پمپ دب گیا۔ لینڈ سلائیڈنگ کے فورا بعد ریسکیو ٹیموں اور مشینری کو ملبہ ہٹانے کے لیے کام میں لگا دیا گیا۔سڑک پر ٹریفک کی نقل و حرکت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔