سیکر//کانگریس کے سربراہ راہل گاندھی نے رافیل سودے میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے ملک کے چوکیداروں کو بدنام کرنے والے وزیراعظم نریندر مودی نے اس سودے کی جانچ کے خوف سے مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کے ڈائرکٹر کو راتوں رات ایک بجے عہدے سے ہٹادیا۔ مسٹر گاندھی نے آج یہاں سنکلپ مہاریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے چوکیدار نے ایک نیا کام کیا ہے اور سی بی آئی کے ڈائرکٹر کے یہ کہنے پر کہ رافیل سودے کی جانچ ہوگی انہیں راتوں رات عہدے سے ہٹادیا گیا اور یہ کام دن میں نہیں بلکہ رات ایک بجے انجام دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ رافیل طیارے سودے میں بدعنوانی کے الزامات لگاتے ہوئے مسٹر راہل نے کہا کہ فرانس کے صدر اور طیارہ بنانے والی کمپنی کہتی ہے کہ ہمیں صرف ایک شخص انل امبانی کا نام دیا گیا۔ مسٹر راہل گاندھی نے استفہامیہ انداز میں پوچھا کہ پاکستان کوشکست سے دوچار کرنے والے سکھوئی، میراج اور مگ بنانے والی 70 برسوں سے معتبر پبلک سیکٹر کی کمپنی ہندوستان ایروناٹیکس لمٹیڈ (ایچ اے ایل) کو چھوڑ کر 45 ہزار کروڑ کی مقروض انل امبانی کی کمپنی جوسمجھوتے سے دس دن پہلے بنائی گئی کمپنی سے طیارے بنانے کا معاہدہ کیوں کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ کسان اور مزدورں کے خون پسینے کی کمائی 30 ہزار کروڑ روپے ایک شخص انل امبانی کی جیب میں ڈال دیا گیا۔ ایسا کرکے مسٹر مودی نے ملک کے بہادر جوانوں کے ساتھ ساتھ فوج کے تینوں بازوؤں کی بھی بے عزتی کی ہے ۔یو این آئی
سی بی آئی ہاؤس کے باہر 'جاسوسی کرتے ہوئے ' چار گرفتار
نئی دہلی//سی بی آئی کے برطرف سربراہ الوک ورما کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی کے جوانوں نے چار لوگوں کو جاسوسی کے شبہ میں آج صبح گرفتار کیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ چاروں ورما کی مبینہ جاسوسی میں لگے ہوئے تھے ۔ مسٹر ورما کو بدھ کی صبح اولین ساعتوں میں چھٹی پر بھیج دیا گیا تھا اور ان کی جگہ ایک عبوری ڈائریکٹر متعین کردیا گیا تھا۔ گرفتار کئے جانے والے مشتبہ طور پر کسی انٹلی جینس ایجنسی کے لوگ بتائے جاتے ہیں جنہیں پکڑ کر مسٹر ورما کی رہائشی احاطے کے اندر لے جایا گیا ۔ واضح رہے کہ مسٹر ورما جنہیں سرکاری حکم پر ایک دم سے چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
سی بی آئی معاملے میں پرشانت بھوشن کی عرضی پر شنوائی ہوگی
نئی دہلی// سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا ہے کہ وکیل پرشانت بھوشن کی جانب سے مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کے بدعنوان افسران کے خلاف عدالت کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے متعلق نئی عرضی پر وہ شنوائی کرے گا۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی تین ججوں کی بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول اور کے ایم جوزف بھی ہیں۔ انہوںنے مسٹر بھوشن کی عرضی کی شنوائی کے لئے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے ۔ عدالت عظمی نے پرشانت بھوشن کی دلیلیں سننے کے بعد کہا کہ ''ہم اس مسئلے کو دیکھیں گے اور پرشانت بھوشن کی عرضی پر شنوائی کریں گے ۔'' ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے پیش ہونے والے مسٹر پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ سے مسٹر آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کے حکم کو رد کرنے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ حکومت نے مسٹر ورما کو چھٹی پر بھیجنے کے بعد مسٹر ایم ناگیشور راؤ کو ایجنسی کا عبوری ڈائرکٹر مقرر کیا ہے ۔یو این آئی
سی بی آئی ہاؤس کے باہر 'جاسوسی کرتے ہوئے ' چار گرفتار
نئی دہلی//سی بی آئی کے برطرف سربراہ الوک ورما کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی کے جوانوں نے چار لوگوں کو جاسوسی کے شبہ میں آج صبح گرفتار کیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ چاروں ورما کی مبینہ جاسوسی میں لگے ہوئے تھے ۔ مسٹر ورما کو بدھ کی صبح اولین ساعتوں میں چھٹی پر بھیج دیا گیا تھا اور ان کی جگہ ایک عبوری ڈائریکٹر متعین کردیا گیا تھا۔ گرفتار کئے جانے والے مشتبہ طور پر کسی انٹلی جینس ایجنسی کے لوگ بتائے جاتے ہیں جنہیں پکڑ کر مسٹر ورما کی رہائشی احاطے کے اندر لے جایا گیا ۔ واضح رہے کہ مسٹر ورما جنہیں سرکاری حکم پر ایک دم سے چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
سی بی آئی معاملے میں پرشانت بھوشن کی عرضی پر شنوائی ہوگی
نئی دہلی// سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا ہے کہ وکیل پرشانت بھوشن کی جانب سے مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کے بدعنوان افسران کے خلاف عدالت کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے متعلق نئی عرضی پر وہ شنوائی کرے گا۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی تین ججوں کی بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول اور کے ایم جوزف بھی ہیں۔ انہوںنے مسٹر بھوشن کی عرضی کی شنوائی کے لئے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے ۔ عدالت عظمی نے پرشانت بھوشن کی دلیلیں سننے کے بعد کہا کہ ''ہم اس مسئلے کو دیکھیں گے اور پرشانت بھوشن کی عرضی پر شنوائی کریں گے ۔'' ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے پیش ہونے والے مسٹر پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ سے مسٹر آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کے حکم کو رد کرنے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ حکومت نے مسٹر ورما کو چھٹی پر بھیجنے کے بعد مسٹر ایم ناگیشور راؤ کو ایجنسی کا عبوری ڈائرکٹر مقرر کیا ہے ۔یو این آئی