سرینگر// ریاستی کانگریس نے کہا ہے کہ ضلع سرینگر کی تعمیر و ترقی کےلئے مختص102کروڑ روپے دیگر اضلاع کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔ریاستی ترجمان کی جانب سے موصولہ ایک بیان کے مطابق کانگریس پارٹی نے سرینگر سے شائع ہونے والے ایک انگریزی رپورٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ضلع سرینگر کی تعمیر ترقی کے لئے 102کروڑ روپے مختص رکھنا ناکافی ہے ۔کانگریس ترجمان نے بتایا کہ سرینگر میں12لاکھ کی آبادی آباد ہے اور انکی فلاح وبہبود کےلئے مختص فنڈس انتہائی کم ہے ۔ان کا کہناتھا کہ ریاستی حکومت نے سرینگر کے عوام کے تئیں اپنا رویہ تبدیل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی کانگریس جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کی یکساں ترقی کے حوالے سے پر عزم ہے اور امتیازی سلوک کو کسی بھی طور پر برداشت نہیں کیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ ریاستی حکومت ضلع سطح پررقو مات کی الاٹمنٹ کے طریقہ کار کا احیائے نو کر نا چاہئے ،تاکہ لوگوں کی فلاح وبہبود یقینی بن جائے ۔کانگریس ترجمان نے بتایا کہ پی ڈی پی کو کیوں سرینگر کو صرف نظر کررہی ہے جبکہ پارٹی کے5ممبران اسمبلی یہی سے منتخب ہوئے ہیں ۔اس دوران کانگریس کے یوتھ جنرل سیکریٹری شیخ عامر رسول نے مخلوط سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سرکار2014میں آئے تباہ کن سیلاب کے دوران متاثر ہوئے لوگوں کی باز آبادکاری میں ناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ2سال گزر جانے کے باوجود بھی سرینگر سے تعلق رکھنے والے متاثرین کو آتے میں نمک کے برابر امداد فرہم کی گئی۔