سرینگر// حکومت کے پاس موجود 400کروڑ روپے کی واجب الادا رقومات کی ادائیگی میں لیت ولعل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تعمیراتی ٹھکیداروں نے 25اپریل تک الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر رقومات ادا نہیں کی گئی تو دربار مو کے کاموں اور تعمیراتی پروجیکٹوں پر ہو رہے کام کو روک دیا جائے گا۔سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سینٹرل کارڈی نیشن کمیٹی کے صدر حاجی محمد اکبر پال نے کہا کہ نامساید موسمی صورتحال کی وجہ سے انہوں نے اپنے پروگرام کو موخر کیا،تاہم اس بات کی وضاحت کی کہ اگر25اپریل تک سرکار نے واجب الادا رقومات کو ادا کرنے کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے تو تعمیراتی ٹھیکدار سڑکوں پر آکر احتجاج کریں گے۔ محمد اکبر پال نے دھمکی دی کہ دربار مو کے حوالے سے وزیروں اور مشیروں کے علاوہ اعلیٰ افسران کے مکانوں اور کوٹھیوں پر تجدیدی و مرمتی کام بھی بند کئے جائیں گے۔اس موقعہ پر سینٹرل کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار نے نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بجٹ سے قبل ہوئی میٹنگ کے دوران اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ تعمیراتی کاموں کے حوالے سے اگر رقومات کی بچت ہوگی تو انہیں واجب الاادا قومات کی ادائیگی کے مد میں خرچ کیا جائے گا تاہم وزیر خزانہ کا یہ وعدہ سراب ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قریب800کروڑ روپے کی بچت ہوئی تاہم تعمیراتی ٹھیکداروں کے بقایاجات کو ادا نہیں کیا گیا۔ڈار نے کہا کہ دانستہ طور پر کشمیری تاجروں اور ٹھیکداروں کو مالی و اقتصادی طور پر کمزور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے غیر ریاستی بیروکریسی کو اس کیلئے ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ حقیقت میں وہ کشمیری عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا بھرتائو کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عنقریب ہی اس سلسلے میں ایک ریاست گیر مہم چلائی جائے گی ۔