Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

تعلیم کو صرف کاغذ تک محدودنہ رکھیں غورو فکر

Towseef
Last updated: July 21, 2025 11:40 pm
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

قیصر محمود عراقی

بے شک جدید دور کے انسان نے تعلیم تو حاصل کی ، علم وہنر میںجہد مسلسل کوشش کی اور درجنوںڈگریاں بھی حاصل کیں، مگر معاشرہ ترقی نہیں کر پایا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ ہم نے اپنی شناخت کھودی ہے، اگر غور سے دیکھا جائے تو ہمارے پاس اخلاق وکردار کی کوئی اچھی مثال نہیں ملتی ۔ سب اپنے ہی نفسا نفسی میں مگن ہیں، ہمارے کردار میںتضاد پایا جاتا ہے، ہم ایک دوسرے کیلئے اچھی سوچ نہیں رکھتے، ہم اخلاقی طور پر مریض بن چکے ہیں، جس کی وجہ سے ہم نے تعلیم کو محض کاغذتک محدود رکھا ہے، ہماری اخلاقیات کا مرکز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، جس کی بدولت دنیا ہم پر ہنس رہی ہے، ہماری زندگیوں میں اتنی آسائشیںدر آئیںہیں کہ عقل حیران رہ جاتی ہے، مگر یہاں پر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہم تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ترقی کیوں نہیں کررہے ہیں؟ شائد اس لئے کہ ہم اخلاقیات کے معاملے میں اتنے پیچھے چلے گئے ہیں کہ ہم زوال کی گہری گھاٹیوں میںگرتے چلے جارہے ہیں۔ ہمارے معاشرے میںہر چیز میںبد عنوانی ، رشوت اور منافقت پائی جاتی ہے جو معاشرے کی بنیادی جڑوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہاہے۔ ہمارے تمام تر اداروںمیںوہ چاہے اسکولزوکالجز ہو یا پھر دوسرے کوئی بھی ادارے ہوں، سب میںاور خود ہمارے اندر بھی اخلاق برائے نام ہی باقی رہ گیا ہے۔ نہ ہمارے اندر بزرگوں کا احترام رہا نہ چھوٹوں سے بے لوث شفقت رہی۔ ایمانداری کا تو جیسے ہم مفہوم ہی بھول گئے، ہم اللہ اور رسولؐکو ماننے والے تو زبانی بن چکے ہیںلیکن حلال اور حرام میںفرق کرنا بھی ہمیں اب یاد نہیں ، جس طرح بھی کمایا جائے کمائواور جس طرح بھی بچوں کو کھلایا جائے،کھلائو۔گویا ہمارے دلوں میںحرام کا زنگ لگ چکا ہے، ضمیر مردہ ہوچکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اخلاق کا دیوالیہ نکل چکا ہے۔ نہ جانے ہماری تہذیب وروایات جن کے ہم امین کہلایا کرتے تھے، وہ کہا دفن ہوگئیں، شاید ان بزرگوں کے ساتھ ہی دفن ہوچکی ہے جو ہر وقت درس امین دیتے تھے، وہ اخلاق وکردار اب لوگوں میں خال خال دکھائی دیتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ہم خود اپنی تہذیب سے اتنے دور ہوچکے ہیںکہ ہمیں یقین نہیں آتا کہ ہم اخلاقی طور پر بھی اتنے کنگال ہوسکتے ہیں۔ اب دیکھا جائے تو ہمارا تہذیب وتمدن اور ثقافت کے کچھ آثار گائوں دیہات میں تو دکھائی دے رہے ہیں مگر شہر میںتوبہ توبہ۔ یوں ہمارے ارد گرد بدتہذیبی کے اندھیروں میں روشنی کی کوئی کرن پھوٹتی دکھائی نہیں دیتی جبکہ انسان کو تعلیم تو ادب اور آداب ، اخلاق اور اخلاقیات ، تربیت وانسانیت سکھاتی ہے۔ لیکن ہمیں دیکھ کر یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ ہمارے ہاتھ میں بھی کبھی اقدار کا دامن تھا۔ آج بد تہذیبی ہمارے معاشرے میں وبا کی طرح پھیل رہی ہے، بد کرداری ہمارے دامنوں سے جھلک رہی ہے اور اس صورت حال کا تدارک ممکن نظر نہیں آتا۔ ہمارا معاشرہ خوبصورت مرد وزن کے پیچھے لگا ہوا ہے، ہمارا معاشرہ عورت کی عزت نہیں کرتا، ہر فرد اپنے دماغ میں فتور لئے پھرتا ہے، ہم اخلاق میں اتنے گر چکے ہیں کہ ہم اپنی تندرست جان وجسم کا شکر تک ادا نہیں کرتے ہیں، ہمارا پورا معاشرہ بے حسی اور لاپرواہی کی دلدل میں دُھنستا جارہا ہے اور اس سے نکلنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔ ہمارے معاشرے کے ہر شہری کو احساس ذمہ داری کے ساتھ یہ پتہ ہونا چاہئے کہ کتنے لوگ خطہ غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، یہاں مہنگائی اتنی ہے کہ غریب دو روٹی کیلئے ترستا ہے۔ آج دنیا نے ستاروں کے راز جان لئے ہیں مگر افسوس صد افسوس کے ساتھ لکھ رہا ہو کہ ہمارے معاشرے میں آج بھی کتنے لوگ بغیر چھت کے مکانات میں رہتے ہیں، کھلے آسمان تلے سونے پر مجبور ہیں ، کتنے غریب مریض میڈیکل چیک اَپ کروانے کے چکر میں عمریں گنواں دیتے ہیں، لیکن ہمارے صاحبان صرف دولت سمیٹنے میں مگن ہیں، ان کو مکمل ادراک نہیں کہ ان کے عوام کی کیا حالت ہے۔ ایک غریب روٹی روزی کے بحران سے بچوں کو دو وقت کی روٹی نہیں خرید سکتا، ان کی تعلیمی اخراجات پوری نہیں کرسکتا، بیمار ہونے پر ان کی ادویات کی ضرورت پوری نہیں کرسکتا، آج ہمارا معاشرہ بے حسی اور لاپرواہی کا شکار ہے وہ اس لئے کہ ہمارے یہاں ایسے لوگوں کو ذمہ داریاں سونپ دی جاتی ہیں جو کسی طرح سے اہل دکھائی نہیں دیتے، نہ اہل دانش کے اعتبار سے اور نہ سمجھداری کے لحاظ سے۔ ہر شخص یہاں خودغرضی کے خول میں بند صرف اپنے بارے میں سوچتاہے، معاشرے کے انمول اوصاف جس میںصبر ، شکر، قناعت، رضاکاری سے بہت کم دکھائی دے رہی ہیں۔ ہمیں یہ بھی معلوم نہیںکہ ہم کس موڑ ، کس منزل اور کس رُخ چل رہے ہیں، دنیا کس سمت چل رہی ہے، ہمیں بحیثیت ایک قوم اپنی ترجیحات کو از سرِ نو مرتب کرنا بہت ضروری ہے۔ اگر ہم نے دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے تو ایسا کرنا لازم ہے وگرنہ دنیا ہم سے بہت آگے کی طرف نکل جائیگی اور ہم ماضی کے قصے کہانیوںمیںپھنسے رہ جائینگے۔ ہمیں بحیثیت قوم مستقبلکے بارے میں سوچنا ہوگا، دنیا چاند پر پہنچ چکی ہے اور ہم اسی آلودہ فضا میں سانس لے رہے ہیں۔ اس سے پہلے کہ وقت اپنا تیور بدلے اور حالات ہم سے روٹھ جائیں،ہمیں اپنی روش اور اخلاق وکردار کو بدلنا ہوگا۔ ہماری تعلیم کا مقصد درس اخلاق ہونا چاہئے کیونکہ ہم مسلمان ہیں، اس لئے ہمارا کردار سب سے اعلیٰ ہونا چاہئے اور ہمیں ہر حال میں ہر ادارے میں مساوات قائم کرنا چاہئے۔
رابطہ۔:6291697668
�����������������

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ویشنو دیوی یاترا راستے پر لینڈ سلائیڈنگ | ایک یاتری ازجان،9زخمی،ایل جی کا اظہار افسوس
جموں
پونچھ میں لینڈ سلائیڈ نگ کا المناک حادثہ، 1طالبعلم جاں بحق، 5زخمی ڈپٹی کمشنر کی زخمی بچوں کی عیادت، متاثرہ خاندانوں کو ریلیف فراہم کی گئی
پیر پنچال
ریاسی اور پونچھ میں آج سکول بند رہیں گے
جموں
جموں میں مون سون کا جادوسر چڑھ کر بولا | بادلوں کی گرج، بارش کی رم جھم اور قدرت کے حسین رنگوں کا نظارہ
جموں

Related

کالممضامین

’’غم نہ کرو، سب ٹھیک ہوگا ‘‘ ٖغور طلب

July 21, 2025
کالممضامین

سکولوں میںلائبریریوں کی بحالی لازمی پُکار

July 21, 2025
کالممضامین

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں! جائزہ

July 21, 2025
کالممضامین

کرسی کی زنجیر اور اختیارات کا پنجرہ جرسِ ہمالہ

July 21, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?