Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

تعلیم اور مہارت وقت کی ضرورت

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 4, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
بلاشبہ تعلیم انسان کو شعور اور معاشرتی آداب سکھا کر معاشرے میں رہنے کے قابل بناتی ہے۔ یہ تعلیم ہی ہےجس نے ارسطو کو فلسفے کا بادشاہ بنادیا،جس نے سائنس کو ’نیوٹن‘ جیسا شخص دیا۔ وہی تعلیم ابولکلام آزاد، علامہ اقبال اور قائداعظم کے عروج وکمال کا سبب رہی،تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ صرف وہی اقوام دنیا میں اپنا وجود بر قرار رکھ سکی ہیں، جنہوں نے تعلیم کی اہمیت کو سمجھا اور اپنی نئی نسل کو اس زیور سے آراستہ کیا ۔موجودہ دور میں تعلیم اور ہنر کو کسی بھی قوم کی ترقی اور خوشحالی میں جو بنیادی اہمیت حاصل ہے اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ 
دنیا کے ترقی یافتہ ممالک ہی میں نہیں ہمارے ملک میں بھی ماضی میں اس کی نہایت واضح اور روشن مثال ہیں۔جہاں تعلیم کے دوران ہی بچوں کی صلاحیتوں اور رجحانات کو بھانپ کر بچوں کو آگے بڑھایا جاتا ہے اور وہ اپنے رجحانات کے مطابق پیشہ اختیار کرتے ہیں اور یوں معاشرے کی ترقی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالتے ہیں ۔ لیکن اب ہم صرف دھرتی پر ” ڈگری شدہ ‘‘انسانوں کے بوجھ میں اضافہ کر رہے ہیں ۔ یہ تمام ڈگری شدہ نوجوان ملک کو ایک روپے تک کی پروڈکٹ دینے کے قابل نہیں ہیں۔
ہمارے ملک میں کریئر گائیڈنس کے لیے باقاعدہ کوششیں ابھی تک شروع نہیں ہوئی ہیں۔ طلباء کریئر کا انتخاب والدین، رشتے دار، اساتذہ اور دوستوں کی مرضی سے کرتے ہیں یا پھر میڈیا کی تشہیر کی بنا پر کیا جاتا ہے۔ کوئی بھی شعبہ اچھا یا برا نہیں ہوتا، اصل اہمیت چناؤ کی ہوتی ہے ۔ حالات پر ہی نہیں اپنے مستقبل پر بھی نظر رکھتے ہوئےنوجوان ایسے شعبے کا انتخاب کریں جو ان کی ذہانت، قابلیت اور ذوق و شوق سے ہم آہنگ ہو تو یقینی بات ہے کہ وہ اس پیشے میں نہ صرف ترقی کریں گے بلکہ اس میں زیادہ معاشی فوائد بھی حاصل کر پائیں گے۔ 
آج کل نوجوانوں کے ذہنوں میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا ہنرمند ہونا ایک ڈگری یافتہ ہونے سے بہتر ہے؟ حقیقت تو یہ ہے کہ زندگی کی اس دوڑ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کسی بھی نوجوان کے پاس کسی خاص شعبے میں مہارت کی ڈگری ہونا ضروری ہے۔ اگر آپ کے پاس کوئی مہارت نہ ہو تو ڈگری بغیر پانی کے گلاس کی طرح خالی ہوگی۔ مہارت اور ڈگری ایک بہترین زندگی گزارنے کے لیے انتہائی اہم ہوتا ہے۔ کسی بھی یونیورسٹی سے کسی خاص شعبے میں تعلیم یافتہ ہونے کی سند رکھنے والی ڈگری ماہرین تعلیم کی طرف سے جاری کردہ محض ایک دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے، جبکہ ہر ہنر مند فرد ڈگری یافتہ نہیں ہوتا، پھر بھی بہت سارے کاموں میں ماہر ہوتا ہے۔ 
اسی طرح کوئی بھی ڈگری ہولڈر ہمیشہ عملی طور پر ماہر نہیں ہوتا ہے، دیکھا جائے تو اس وقت سب سے زیادہ تعلیمی ڈگریاں رکھنے والے افراد بے روزگار ہیں اور کم تعلیم یافتہ افراد جن کے پاس کسی نوعیت کا ہنر یا مہارت ہے تو وہ برسرِ روزگار ہیں۔ کارخانہ دار کہتے ہیں انہیں اعلی تعلیم کی بجائے ہنر مند ورکرز کی تلاش رہتی ہے۔مہارت کی تربیت ترقی کا راستہ ہے۔اس وقت دنیا کی نام ور ٹیکنالوجی کمپنیوں ، اعلیٰ درجے کے اداروں میں ملازمت کے لیے باضابطہ یا روایتی تعلیمی نظام کو پسِ پشت رکھ دیا گیا ہے، یہاں روایتی ڈگری رکھنے والے افراد کی نسبت ایسے لوگوں کو نوکری کے لیے پسند کیا جاتا ہے جو ٹیکنالوجی کے مخصوص شعبہ جات میں مہارت رکھتے ہیں۔
ہنر مند ہونے کے مواقع بھی وسیع ہو گئے ہیں۔ موبائل ریپیئرنگ، انٹرنیٹ بلاگنگ، ٹرانسلیشن، کمپیوٹر ہارڈ ویئر ریپئرنگ وغیرہ کے ہنر میں یکتا ہو کر اچھی خاصی آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے، ساتھ ساتھ اپنی تعلیمی قابلیت میں بھی اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ڈیٹا اینالیٹکس، مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور روبوٹکس جیسے ٹیکنالوجی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی تبدیلی کے ساتھ ، دنیا اس نوکری کے لیے کسی ماہر فرد کا مطالبہ کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوجوانوںکو سوچنے پر مجبور کیا جائے کہ تعلیم کے ساتھ ہنر وصلاحیت پر توجہ دیں۔
حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ملک کے طول وعرض میں تعلیمی ادارے تعلیم تو دے رہے ہیں، مگر صلاحیت و قابلیت سے کوسوں دور ہیں،یوں ایسی قوم پروان چڑھ رہی ہے، جس کے پاس نہ روزگار ہے نہ کوئی مستقبل ہے اور نہ علم وفن کے حوالے سے آگے بڑھنے کے مواقع میسر ہیں۔ یہ انتہائی تشویشناک پہلو ہے۔ ہمارے نوجوان فنون کی ڈگریاں لے کر گھوم رہے ہیں، مگرپھر بھی بے روز گاری کا عذاب جھیلنا پڑ رہا ہے۔
اس جدید دور میں تعلیم برائے تعلیم کا فلسفہ ناپید ہوتا جارہا ہے، بلکہ مکمل تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر و صلاحیت کے جوہر سے بھی آشنا ہونا حددرجہ ضروری ہوچکا ہے۔موجودہ دور ٹیکنالوجی کا دور ہے اس دور کی سب سے بڑی ضرورت فنی مہارت اور صنعتی پیشہ ورانہ تعلیم ہے ۔ ہروہ ملک تیزی سے ترقی کر رہا ہے جس نے فنی مہارت حاصل کی ہے۔ کسی ملک میں فنی ماہرین کی تعداد جس قدر زیادہ ہو، وہ اتنی ہی تیزی سے ترقی کرتا ہے۔ ہمارے یہاں بھی فنی تعلیم کی اشد ضرورت ہے۔ہمارے ہا ں ٹیکنیکل اور ووکیشنل شعبے کی طرف خاطر خواہ توجہ نہیں دی جارہی ۔ صنعت کا ہر سیکٹر غیر ہنرمند لیبر فورس کا رونا رو رہا ہے۔ 
پیداواری صلاحیّت بڑھانے کے لیے ہر فیلڈ میں ہنرمندی اور مہارت کی ضرورت ہے یعنی زراعت،تعمیرات،سولر انرجی، صحت، آئی ٹی وغیرہ۔ بلاشبہ مقابلے کے اس دور میں دنیا کا مقابلہ کرنا ہے توفنّی تعلیم و تربیّت کے بغیرممکن ہی نہیں۔کار پینٹر، آٹو الیکٹریشن،بلیک اسمتھ ، آٹو فٹر،مولڈر، ڈیزل میکینک ،ویلڈر، پروسیس پلانٹ آپریٹر، ا سٹیل فیبریکیٹر ، ٹیکنیشن انسٹرومنٹ، الیکٹرونکس ، الیکٹریکل و میکینکل ٹیکنیشن، بوائلر اٹینڈنٹ اورپائپ فٹر وغیرہ ایسے شعبے ہیں، جن میں ہنر مند ہونے کے مواقع موجودہیں۔اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ صرف ڈگری کے حصول سے ہی اپنےروشن مستقبل کا خواب پورا ہونے کا انتظار کرتے ہیں یا ہنر مندہو کر اپنی راہیں خود متعین کرتے ہیں۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔9500بنکر دستیاب، شہری علاقوں میں بھی تعمیرکئے جائینگے:ڈلو متاثرہ خاندانوں کی واپسی فورسز کی کلیئرنس کے بعد ممکن،ڈاکٹروں کی کمی دور کرنے کے اقدامات جاری
پیر پنچال
بوتلوں اور ڈبوں میں پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر پابندی
صنعت، تجارت و مالیات
جنگ بندی اعلان کے بعد تاریخی مغل روڈ پر بھی رونق واپس لوٹ آئی پیرپنچال میں لوگوں نے راحت کی سانس لیکر اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردیں
پیر پنچال
ریکی باں ملہت پل تکمیل کے باوجود عوام کیلئے تاحال بند عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا ، عوامی حلقوں میں تشویش کی لہر
پیر پنچال

Related

کالممضامین

! پہلگام قتل عام | جو سرحد کے آرپار تباہ کاریوں کی وجہ بنا قلم قرطاس

May 13, 2025
کالممضامین

جنگ حل نہیں! امن ہی اصل فتح ہے فکر و فہم

May 13, 2025
کالممضامین

آتشی گولہ باری اور شہر پونچھ کی تباہی | قاری محمد اقبال کی شہادت کا آنکھوں دیکھا احوال آنکھوں دیکھی

May 13, 2025
کالممضامین

! ہندوپاک جنگ ٹل تو گئی لیکن خاصی تباہی کے بعد حق نوائی

May 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?