نئی دہلی// کانگریس نے جموں وکشمیر میں بات چیت کیلئے مرکز کے نمائندے دنیشور شرما کے ریاست کے دورے کو بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کے لئے تصاویر کھنچوانے کا ایک اور موقع قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت کے پاس کشمیر کے لئے کوئی ٹھوس پالیسی اور وژن نہیں ہے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت نے جموں و کشمیر میں پھر بدامنی پھیلا دی ہے ۔ کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت کے دوران کشمیر میں نہ صرف امن بحال ہو گئی تھی بلکہ دہشت گردانہ واقعات تقریباً تھم گئے تھے لیکن بی جے پی کے آتے ہی وہاں حالات بگڑ گئے ۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کار اپنے دورے کے دوران کن لوگوں سے ملاقات کریں گے ،کن نکات پر بات چیت کریں گے اورکس دائرے میں بات کریں گے اس تعلق سے کسی طرح کا کوئی خاکہ پیش نہیں کیا گیا ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کے پاس جموں وکشمیر کے لئے کوئی پالیسی نہیں ہے اور اس کا خمیازہ فوج اور ملک کی عوام بھگت رہی ہے بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد دہشت گردانہ واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور جوانوں کی شہادت چھ گنا زیادہ ہوئی ہے ۔ ہشت گرد فوجی اڈوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور حکومت ان حملوں کی تحقیقات کا کام آئی ایس آئی کو دے رہی ہے ۔