سرینگر//چیف الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اننت ناگ پارلیمانی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخابات کو ملتوی کردیا ہے۔ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کی نیشنل کانفرنس،کانگریس، پی ڈی پی اور بھاجپا کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں پیش کی گئی آرا اور ریاستی محکمہ داخلہ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پر چیف الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ اننت ناگ پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کو25مئی تک ملتوی کیا گیاہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اتوار کو سرینگر نشست کیلئے ہوئی پولنگ کے دوران8افراد کی ہلاکتیں پیش آنے کے بعد ریاستی پولیس اور محکمہ داخلہ کی ایک اہم میٹنگ اتوار کی رات ایک بجے تک منعقد ہوئی جس میں دوسرے مرحلے کے لئے اننت ناگ نشست کیلئے 12اپریل کو ہونے والے انتخابات کے حوالے سے صورتحال کو انتہائی مخدوش قرار دیا گیا اور اس ضمن میں مرکزی وزارت داخلہ کو سوموار کی صبح ہی مفصل رپورٹ بھیج دی گئی۔سوموار کی صبح وزیر اعلیٰ کے بھائی تصدق مفتی جو اننت ناگ نشست کیلئے پی ڈی پی کے امیدوار ہیں نے ایک پریس کانفرنس میں انتخابات ملتوی کرنے کی مانگ کی۔ بعد میں دن میں چیف الیکٹورل آفیسر شانتا منو نے سیاسی پارٹیوں کی میٹنگ طلب کی تاکہ اس معاملہ پر غور کیا جاسکے۔ میٹنگ میں نیشنل کانفرنس کے سنیئر لیڈران علی محمد ساگر،محمد اکبر لون اور ناصر اسلم وانی،حکمران جماعت پی ڈی پی کی طرف سے قانون ساز کونسل کے ممبر یاسر ریشی اور یوتھ صدر وحید الرحمان پرہ کے علاوہ کانگریس کی طرف سے نائب صدر غلام نبی مونگا،عثمان مجید اور اور بی جے پی کے نمائئدے محمد اشرف نے شرکت کی۔میٹنگ میں تمام پارٹی لیڈروں نے اننت ناگ نشست کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے اپنی آرا سے چیف الیکٹورل افسر کو آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق جہاں پی ڈی پی نے انتخابات کو ملتوی کرنے کی وکالت کی وہیں نیشنل کانفرنس نے انتخابات کرانے کی مانگ کی۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی پی کے یاسر ریشی نے بتایا ’’ انکی جماعت کیلئے کرسی سے قیمتی کسی ماںکی اولاد ہے‘‘ جبکہ وہ کشمیری عوام کو راحت پہنچانے کیلئے سیاست میں آئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے اپنا نقطہ نگاہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ2014میں بھی پی ڈی پی نے انتخابات میں عجلت کی اور اس بار بھی،تاہم وہ اب انتخابات لڑنے کیلئے تیار ہیں۔میٹنگ میں موجود ایک لیڈر نے بتایا کہ نیشنل کانفرنس کے ایڈوکیٹ محمد اکبر لون اور بی جے پی کے محمد اشرف کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ۔ بی جے پی نمائندے نے انہیں مخاطب ہو کر بتایا ’’ آپ کو لوگوں کی جانوں کی فکر نہیں بلکہ اقتدار کھونے کا غم ہے‘‘۔میٹنگ میںکانگریس نے بھی وقت پر انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔کشمیر عظمیٰ نے اس سلسلے میں جب چیف الیکٹورل افسر شانت منو سے پوچھا کہ انتخابات ملتوی ہو رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے بعد انہوں نے سیاسی جماعتوں کی آرا سے مرکزی الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی دہلی میں اس حوالے سے میٹنگ ہو رہی ہے اور اس میں انتخابات کے ملتوی ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔اس دوران شانت منو نے بتایا کہ بڈگام میں38پولنگ بوتھوں پر13اپریل کو سر نو انتخابات کرائے جائیں گے۔